Uncategorized

دنیا کی تمام انقلابی، اسلامی تحریکیں آئی ایس او پاکستان سے واقف ہیں، علی مہدی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )مامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا 44 واں یوم تاسیس ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی پورے جوش و جذبے سے منایا گیا۔ یومِ تاسیس کا مرکزی پروگرام انچولی سوسائٹی رشید ترابی پارک میں منعقد کیا گیا۔

زرائع کے مطابق یوم تاسیس کی تقریب میں رکن مرکزی نظارت مولانا ڈاکٹر عقیل موسیٰ، مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان علی مہدی، سابق ڈویژنل صدر مولانا صادق رضا تقوی سمیت کراچی بھر سے آئی ایس او کے ممبران اور علماء اکرام نے شرکت کی، ساتھ ہی کراچی کی تمام جامعات و کالجز کے طلباء نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر علی مہدی نے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقام شکر ہے کہ آج ہم اس نعمت پروردگار کا 44 واں یوم تاسیس منا رہے ہیں، یہ دن جہاں تشکر کا دن ہے وہیں محاسبہ اور تجدید عہد کا دن ہے، اس دن تجدید عہد کرنا ہے کہ ہم ماضی کی طرح اپنے سفر کی پہلے سے کہیں زیادہ منظم اور مستحکم انداز میں جاری رکھیں گے، آج آئی ایس او پاکستان کا شمار فقط ایک طلبہ تنظیم کے طور پر نہیں بلکہ عالمی اسلامی تحریکوں میں ہوتا ہے، دنیا کی تمام انقلابی، اسلامی تحریکیں آئی ایس او پاکستان سے واقف ہیں اور اسے پاکستان میں استعماری سازش کے خلاف نبردآزما جوانوں کی ایک منظم تحریک کے طور پر پیش کرتی ہیں، اس عظیم موقع پر ملت اسلامیہ کے تمام غیور فرزندان سے التماس کروں گا کہ وہ اس مقام پر خدا کا شکر ادا کریں اور اس کارواں حریت کو مضبوط کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

رکن مرکزی نظارت آئی ایس او پاکستان مولانا ڈاکٹر عقیل موسیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 44 سال قبل جو پودا ڈاکٹر محمد علی نقوی اور ان کے رفقاء نے لگایا آج ایک مضبوط سایا دار درخت بن چکا ہے، اس درخت کے پاک سائے کی اہمیت کا اندازہ میں یا آپ نہیں لگا سکتے بلکہ اس کی اہمیت وہ طلباء جانتے ہیں جو جامعات میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملت جعفریہ کا سرمایہ و بازو ہے، آئی ایس او نے اُس وقت ملت کی ذمہ داری اپنے ذمہ لی جب ملت انتہائی نازک دور سے گزر رہی تھی۔ بالخصوص جامعات میں طلبہ کی رہنمائی و انکے حقوق کا تحفظ کیا، آئی ایس او کی سب سے بڑی خوبصورتی یہ ہے کے دوسری طلباء تنظیموں کی طرح مخصوص گروہ کے لیے نہیں بلکہ تمام طلبہ کے لیے یکساں امداد کرتی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا صادق تقوی کا کہنا تھا کہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان 44 سالہ جدوجہد کی ایک ایسی روشن حقیقت ہے جس کے اثرات و ثمرات کا وزن معاشرے میں واضع طور پر محسوس کیا جا سکتا ہے۔ آئی ایس او کے یہ نوجوان اُس دور میں اسلام کے نمائندے بن کر ابھرے کہ جب تعلیمی اداروں میں دین کی بات کرنے والوں اور باریش جوانوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا تھا، ایسے مشکلات حالات میں آئی ایس او نے جوانوں کو کمیونزم اور سوشلزم کی دلدل سے نکال کر ایک نئی شناخت عطا کی اور تعلیمی رشد عطا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے فکری شعور کی اجاگر کرتے ہوئے جوانوں کو ایک عالمی نہضت کے ساتھ مربوط کر دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button