آخوندزادہ کے سرغنہ بننے کے بعد افغانستان میں طالبان کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا: مولوی سمیع الحق
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) جمعیت علمائے اسلام کے ایک دھڑے کے سربراہ مولوی سمیع الحق نے کہا ہے کہ ہیبت اللہ اخوندزادہ کے طالبان کا سربراہ مقرر ہونے کے بعد افغانستان میں پرتشدد واقعات کا امکان ہے۔ ایک مقامی اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ مولوی ہیبت اللہ محض ایک عالم اور مبلغ ہے، وہ جلد ایک عسکریت پسند کمانڈر کے طور پر اس کی مہارت کا مشاہدہ کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے صحافتی اور سیاسی حلقوں میں مولوی سمیع الحق کو طالبان کا روحانی اور نظریاتی باپ کہا جاتا ہے۔ مولوی سمیع الحق نے امریکی ڈرون حملے میں طالبان کے سرغنہ کی ہلاکت کو ایک قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملا منصور کی ہلاکت سے طالبان کے درمیان اتحاد میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے تمام دھڑوں کو جلد یہ احساس ہو جائے گا کہ امریکا سے امن کی بات لاحاصل ہے۔
طالبان کے نئے سرغنہ کے ساتھ رابطوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں مولوی سمیع الحق کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں ہر کوئی ہر کسی کو جانتا ہے، یہ ڈیجیٹل دور ہے جس میں ہر کوئی پوری دنیا سے رابطے میں رہ سکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد طالبان نے مولوی ہیبت اللہ آخوندزادہ کو اپنا نیا سرغنہ مقرر کیا ہے۔