کراچی، گرفتار تکفیری دہشتگرد اسلام الدین کے دوران تفتیش اہم انکشافات
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)کراچی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے تکفیری دہشت گرد اسلام الدین نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے ہیں۔
زرائع کے مطابق گرفتار ہونے والے تکفیری دہشت گرد اسلام الدین نے بتایا ہے کہ اس کے وزیرستان میں تکفیری دہشتگردوں مفتی خالد اور عدنان رشید سے رابطے تھے جبکہ تکفیری دہشتگرد اسلام الدین کی جانب سے سرکاری افسران اور عام عوام پر بھی حملے کرنے کے منصوبے بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اطلاعات کے مطابق رضویہ پولیس کی تحویل میں اسلام الدین نے دوران تفتیش کئی اہم انکشاف کئے ہیں۔تکفیری دہشتگرد اسلام الدین نے دوران تفتیش وزیرستان میں تکفیری دہشتگردوں سے تعلقات کا انکشاف کیا ہے جبکہ پولیس کے مطابق دہشتگرد اسلام الدین نے اعتراف کیا ہے کہ اسے کوئٹہ میں موجود تکفیری مفتی شمس اللہ نے ذہنی طور پر جہاد کیلئے تیار کیا، جس کے بعد اسے تربیت کیلئے وزیرستان مفتی خالد کے پاس بھیجا گیا۔
ذرائع کے مطابق گرفتار تکفیری دہشتگرد وزیرستان میں دہشتگردوں عدنان رشید، مفتی خالد اور آصف چھوٹو سے رابطے میں تھا اور ان کی ہدایت پر سہراب گوٹھ میں امیر سید عالم محسود کے ساتھ دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتا تھا۔ تکفیری دہشتگرد نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ان تکفیری دہشتگردوں کے ساتھ مل کر پولیس اور رینجرز کی گاڑیوں پر حملوں میں بھی ملوث ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دہشتگرد اسلام الدین نے انکشاف کیا کہ دہشت گرد حملے کے منصوبے سے تھانہ رضویہ کی حدود میں پہنچے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا، جبکہ تکفیری دہشتگرد سید عالم محسود عرف سید عالم، سید امین محسود، سعید احمد محسود، مظفر نذیر عرف عباس عرف غزنوی اور محمد ناصر خان عرف عادل پہلے ہی گرفتار ہوچکے ہیں۔