فروعی مسائل کو تہذیب کے دائرہ میں رہ کر علمی بحثوں تک محدود رکھا جائے، علامہ سید ساجد علی نقوی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ اتحاد امت کیلئے ضروری ہے کہ مشترکات کو فروغ دیا جائے، امہ میں مشترکات چند فروعی اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں، فروعی اختلافی باتوں کو تہذیب کے دائرے میں رہ کر علمی بحثوں تک ہی محدود رکھاجائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے اعزاز میں دیئے گئے افطارڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال اور خصوصاً بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں ضروری ہوگیاہے کہ امت مسلمہ اپنے چند فروعی اختلافات کو تہذیب کے دائرے میں رہتے ہوئے علمی بحثوں تک محدود رکھتے ہوئے مشترکات کو فروغ دے کیونکہ مشترکات کہیں زیادہ ہیں، اس سلسلے میں شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒ نے جواب شکوہ اس جانب توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ تھا کہ
منفعت ایک ہے اس قوم کی، نقصان بھی ایک ، ایک ہی سب کا نبی،دین بھی،ایمان بھی ایک حرم پاک بھی، قرآن بھی ایک ، کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک
اگر آج بھی مسلم قوت ایک ہوجائے تو کوئی وجہ نہیں وہ اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرلے گی۔ انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اتحاد کا درس جہاں تک ہوپھیلائیں اور نفرتوں و کدورتو ں کا مقابلہ خوش اخلاقی و خوش بیانی سے کریں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ارض وطن میں اتحاد امہ کے بانیان ہیں اور چاہتے ہیں یہ سلسلہ یونہی چلتا رہے، اس ملک میں نفرتوں کو ابھار کر باہم دست و گریباں کرنے کی سازش کی گئی جسے ہم نے امت واحدہ کے تصورسے ناکام بنایا اور آئندہ بھی اس سلسلے کو جاری رکھیں گے ، اسی جذبے کو ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے کو اپنانا ہوگا کیونکہ کسی بھی معاشرے کی اساس رودار ی ، برداشت اور باہمی احترام ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے آج پوری دنیا میں کشمیر سے لے کر فلسطین اور افغانستان تا شام اسلامی دنیا خون سے رنگین ہے جس کو روکنے کیلئے سنجیدہ اور حقیقت پسندانہ کوششوں کی ضرورت ہے چنانچہ ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے بعض اقدامات تجویز کیے جا چکے ہیں امید ہے کہ اس میں کامیابی ہوگی ۔