Uncategorized

تکفیری دہشتگردوں کی دھمکیاں، کراچی کے 62 فنکاروں نے سیکیورٹی کیلئے پولیس کو درخواست دیدی

شیعہ نیوز ( پاکستان شیعہ خبر رساں ادارہ )تکفیری دہشتگردوں کی دھمکیوں اور عالمی شہرت یافتہ نعت خواں، منقبت خواں،قوال امجد صابری کی تکفیری دہشتگردوں کے ہاتھوں المناک شھادت کے بعد فنکار برادری نے عدم تحفظ کا اظہار کرتے ہوئے وی آئی پی سیکیورٹی مانگ لی ہے اور اس سلسلے میں باضابطہ درخواست بھی دے دی گئی ہے جب کہ وزیر داخلہ سہیل انور کا کہنا ہےکہ کسی فنکار کے لیے سیکیورٹی لازمی ہوئی تو ضرور دیں گے۔

زرائع کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشتگردوں کی فائرنگ میں مایہ ناز عالمی شہرت یافتہ منقبت خواں،نعت خواں، قوال امجد صابری کی المناک شھادت کے بعد شہر سے تعلق رکھنے والی فنکار برادری نے عدم تحفظ کا اظہار کرتے ہوئے وی آئی پی سیکیورٹی مانگ ہے اور اس سلسلے میں سندھ سنسر بورڈ کے چیرمین فخر عالم ، فیصل قریشی سمیت دیگر 62 فنکاروں نے کراچی کے ڈیفنس تھانے میں باضابطہ درخواست بھی جمع کرادی ہے۔ڈیفنس تھانے میں درخواست جمع کرانے کے بعد فخر عالم کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ درخواست میں وی آئی پی سیکیورٹی مانگی گئی ہے اور نہ دینے کی صورت میں سرکاری حکام سے یہ سیکیورٹی واپس لینے کا کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی فنکار کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کے ذمہ دار سرکاری حکام ہوں گے۔
دوسری جانب وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے امجد صابری کے گھر پہنچ گھر ان کے ورثا سے تعزیت کی اس موقع پر آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ امجد صابری کے قاتل تکفیری دہشتگردوں کے خاکے گواہ کی شہادت پربنائے گئے ہیں تاہم کسی بھی تکفیری دہشتگرد کا خاکہ 100 فیصد نہیں بن سکتا جب کہ چیف جسٹس سندھ کے صاحبزادے اویس شاہ کو جلد بازیاب کرانا چاہتے ہیں۔ صوبائی وزیرداخلہ نے کہا کہ امجد صابری کے قتل کے محرکات کا جلد پتہ چلالیں گے جب کہ استعفے اور افسروں کو ہٹانا مسئلے کا حل نہیں البتہ میرے ہٹنے سے کراچی کے حالات بہتر ہوجائیں تو گھر چلا جاؤں گا کیوں کہ عہدے اور وزارتیں آتی جاتی ہیں، عہدوں سے چپک کر بیٹھنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی سیکیورٹی کے لیے کبھی بازار بند نہیں کرائے ،جب کہ کسی فنکار کے لیے سیکیورٹی لازمی ہوئی تو ضرور دیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button