لاہور میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی ریلی، خواتین کی بھرپور شرکت
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) مجلس وحدت مسلمین لاہور شعبہ خواتین کے زیراہتمام پریس کلب سے اسمبلی ہال تک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت علامہ حسن ہمدانی، علامہ شاہد نقوی، علامہ مہدی کاظمی اور سیکرٹری جنرل شعبہ خواتین خانم لبنیٰ زیدی نے کی۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال تحریک سے اظہار یکجہتی، شیعہ ٹارگٹ کلنگ، حکمرانوں کی مجرمانہ بے حسی اور سکیورٹی اداروں کی مسلسل خاموشی کیخلاف ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین نے شانہ بشانہ ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں بھرپور احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ لاہور میں خواتین کی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی نے کہا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں شیعہ پروفیشنلز کا بے دریغ قتل اور حکمرانوں کی خاموشی اس بات کی گواہی ہے کہ قاتلوں کیساتھ گٹھ جوڑ کر لیا گیا ہے۔ کالعدم گروہوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے جو دندناتے پھرتے ہیں اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔
انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کہاں ہے کیا یہ صرف بیگناہوں پر لاگو ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ظلم کے ہر راستے کو روکیں گے چاہے وہ حکمرانوں کی طرف سے ہو یا کسی اور کی طرف سے، مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور کی سیکرٹری جنرل خانم لبنی زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم انشااللہ پاکستان کو قائداعظم و علامہ اقبال کا پاکستان بنا کر دم لینگے، ہم اس وطن کو مسلکی بنیاد پر تقسیم نہیں ہونے دینگے، ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا جو حکمرانوں کے اقتدار کو بہا کر لے جائے گا۔ احتجاجی ریلی میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی جو اپنے مطالبات کے حق میں پر جوش نعرے لگا رہی تھیں۔ ریلی میں بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔
علامہ حسن ہمدانی نے ہم سب کچھ برداشت کر سکتے ہیں، عزاداری پر قدغن اور پابندیاں برداشت نہیں کریں گے، یہ قتل و غارت اور گرفتاریاں ہمارے راستے کی دیوار نہیں بن سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے وارث ہیں ہم اسے تکفیریوں کا پاکستان نہیں بننے دینگے۔ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے رہنما خانم معصومہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس کی احتجاجی تحریک کی کامیابی تک ہم میدان میں ہی رہینگی اور جہاں بھی پکارا گیا ہمیں حاضر پائیں گے
۔ تحریک حیا پاکستان کی سربراہ محترمہ ردا زہرا نے کہا کہ پاکستان تمام مکاتب فکر کی مشترک میراث ہے، اسے کسی بھی ایک مکتب کی جھولی میں ڈالنا اس دھرتی کیساتھ غداری کے مترادف ہے، حکمرانوں اور سکیورٹی کے ذمہ دار اداروں کو اس بات کا جائزہ لینا ہوگا کہ کون لوگ اس ملک اور اس کے اداروں کے دوست و دشمن ہیں جن لوگوں نے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجائی ان کو سرکاری پروٹوکول میں رکھنا کہاں کا انصاف و وطن دوستی ہے۔ یاد رہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں شعبہ خواتین نے آج احتجاجی ریلیاں نکالیں اور ملک بھر میں ان کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے جلسے و جلوس برپا کیے۔ 22 جولائی علامہ راجہ ناصر عباس کے مطالبات کی حمایت میں ملک بھر کی اہم شراہوں پر دھرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔