کراچی، یوم آزادی پر دہشتگردی کا خطرہ، 5 تکفیری خودکش حملہ آور شہر میں داخل
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شہر قائد میں 14 اگست یوم آزادی اور 6 ستمبر یوم دفاع کے موقع پر دہشتگردی کا خطرہ، 5 تکفیری خودکش حملہ آور کراچی میں داخل ہوگئےہیں۔ خودکش حملہ آوروں کے شہر میں داخل ہونے کی اطلاعات کے بعد حساس اداروں نے تھریٹ الرٹ جاری کر دیا۔ دوسری جانب کراچی کے ویسٹ زون میں تکفیری دہشتگرد نیٹ ورک کے دوبارہ فعال ہونے کا الرٹ بھی حساس اداروں نے اعلٰی حکام کو جاری کر دیا ہے۔
زرائع کے مطابق ملکی حساس اداروں نے 14 اگست یوم آزادی اور 6 ستمبر یوم دفاع کے موقع پر کراچی میں دہشت گردی کے بڑے واقعہ کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔ پانچ تکفیری خودکش حملہ آوروں کی شہر کراچی میں داخل ہونے کی اطلاعات کے بعد حساس اداروں کی جانب سے تھریٹ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق ملکی حساس اداروں نے ایک تھریٹ الرٹ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پانچ تکفیری خودکش حملہ آور اور تین تکفیری دہشتگرد شہر قائد میں داخل ہوگئے ہیں، جو شہر بھر میں 14 اگست یوم آزادی کے موقع پر نجی و سرکاری تقریبات اور 6 ستمبر یوم دفاع کے موقع پر دہشتگردی کی بڑی کارروائی کرسکتے ہیں۔ حساس اداروں کے تھریٹ الرٹ کے مطابق اس حوالے سے عالمی تکفیری دہشتگرد گروہوں القاعدہ برصغیر اور تحریک طالبان پاکستان سوات گروپ نے منصوبہ بندی کرلی ہے۔
الرٹ میں ملکی حساس اداروں نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سکیورٹی انتظامات سخت کرنے اور اضافی نفری تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ دوسری جانب شہر قائد میں ویسٹ زون میں کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے دہشت گرد دوبارہ فعال ہوگئے ہیں اور تکفیری دہشتگرد عناصر دوبارہ اپنے نیٹ ورک قائم کرنے لگے ہیں، اس حوالے سے حساس اداروں نے الرٹ اعلٰی حکام کو ارسال کر دیا ہے۔ الرٹ کے مطابق شہر کراچی کے ویسٹ زون میں آپریشن اور کارروائیوں کے باوجود ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں سپاہِ صحابہ(اہلسنت و الجماعت)، لشکرِ جھنگوی،القائدی،تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گرد اپنا نیٹ ورک قائم کر رہے ہیں۔تکفیری دہشت گرد عناصر ویسٹ زون کے حساس علاقوں منگھو پیر، کنواری کالونی، ایم ٹی این محمد گوٹھ، سلطان آباد، اتحاد ٹاؤن اور محمد خان کالونی میں نیٹ ورک قائم کر رہے ہیں۔ حساس اداروں کے جاری کئے گئے مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ کالعدم دہتکفیری دہشتگرد گروہ تحریک طالبان پاکستان کے دہشتگرد نور محمد عرف خان اور احسان اللہ تمام نیٹ ورک کی کمانڈ کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کراچی آپریشن کے تحت کامیاب کارروائیوں کے باعث ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں نے مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت آپس میں مربوط رہنے کیلئے مشترکہ نیٹ ورک بنایا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں نے مشترکہ طور پر بڑی دہشتگردانہ کارروائیوں کیلئے منصوبہ بندی کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ خاص طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ان کے مخبروں کو نشانہ بنانا چاہتی ہیں۔ شہر کراچی میں تکفیری خودکش بمباروں کے داخل ہونے، 14 اگست یوم آزادی و 6 ستمبر یوم دفاع کے موقع پر دہشتگردی کے خطرے اور ویسٹ زون میں کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے نیٹ ورک کے فعال ہونے کے پیش نظر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر بھر میں مخبروں کا جال بچھا کر اطلاعاتی نیٹ ورک فعال کر دیا ہے، یوم آزادی کی مناسبت سے نجی و سرکاری تقریبات، ریلیوں، واکس کی سکیورٹی یقینی بنانے اور سانحہ کوئٹہ جیسے واقعات سے بچنے کیلئے تشکیل دیئے گئے پلان پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، جبکہ مساجد اور امام بارگاہوں، مارکیٹوں، شاپنگ سینٹرز، بچت بازاروں، ریلوے اسٹیشنز، بس ٹرمینلز پر بھی غیر معمولی سکیورٹی اقدامات کئے جا رہے ہیں، تھانوں کی سطح پر سرویلنس ٹیموں کو بھی متحرک کر دیا کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اندرون سندھ بھی سکیورٹی اقدامات میں تیزی نظر آ رہی ہے۔