سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)بلوچستان کی صوبائی حکومت نے سانحہ سول اسپتال کوئٹہ کی تحقیقات کیلئے ایک اعلیٰ سطحی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنادی ہے۔یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں 8 اگست کو سول اسپتال کوئٹہ میں تکفیری دہشتگرد کے خود کش حملے میں 70 سے زائد افراد شھید ہوگئے تھے جن میں بیشتر وکلاء تھے۔
زرائع کے مطابق بلوچستان کی وزارت داخلہ اور قبائلی امور کے ذرائع نے بتایا کہ سینئر پولیس افسر ظہور آفریدی جے آئی ٹی کی قیادت کریں گے، جبکہ جے آئی ٹی میں انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی)، ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی)، انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) اور پولیس کی اسپیشل برانچ کے افسران شامل ہوں گے۔ظہور آفریدی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کیلئے جے آئی ٹی کو کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔دوسری جانب بلوچستان کے وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ کوئٹہ خود کش حملے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ سیکیورٹی حکام نے متعدد تکفیری دہشتگردوںکو گرفتار کرکے ان سے تفتیش بھی کی ہے، ‘واقعے کے پیچھے ملوث تکفیری دہشتگردوںکو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ سانحہ کوئٹہ میں متعدد وکلاء کی شھادت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے صوبے بھر کی عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا۔بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر غنی خلجی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ‘جیسا کہ ہم سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کی دیکھ بھال کررہے ہیں ہم اس پوزیشن میں نہیں کہ بائیکاٹ کا اختتام کرسکیں۔
یاد رہے کہ 8 اگست کو ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ "جماعت الاحرار” کے دہشتگردوں نے پہلے فائرنگ کرکے بلوچستان بار کونسل کے صدر ایڈووکیٹ بلال انور کاسی کوشھید کیا اس کے بعد ان کی میت کے ساتھ بڑی تعداد میں وکلاء سول اسپتال پہنچے تھے کہ اسی دوران شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر پہلے سے موجود تکفیری دہشتگرد نے خودکش دھماکردیا، جس کے نتیجے میں وکلا سمیت 70 سے زائد افراد شھید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔جائے وقوع پر موجود صحافی بھی دھماکے کی زد میں آئے، نجی نیوز چینل آج ٹی وی کے کیمرہ مین بھی شھید جبکہ ڈان نیوز کے کیمرہ مین 25 سالہ محمود خان شدید زخمی ہوئے جو بعدازاں ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئے تھے۔کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے منحرف ہونے والے تکفیری دہشتگرد گروہ ” جماعت الاحرار” بلوچستان بار کونسل کے صدر ایڈووکیٹ بلال انور کاسی کی ٹارگٹ کلنگ اور سول اسپتال خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، بعدازاں عالمی سعودی تکفیری دہشتگرد داعش نے بھی خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔