‘امن کی خاطر اچھے، برے طالبان کی پالیسی ترک کرنی ہوگی’
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) کوئٹہ: اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی مولانا محمد خان شیرانی کا کہنا ہے کہ حکومت کو بغیر کسی امتیاز کے تمام عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ کوئٹہ، ٹوبہ اچکزئی اور ٹوبہ کاکڑی میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مولانا شیرانی کا کہنا تھا کہ ‘اچھے اور برے دونوں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کے ذریعے ہی ہم دہشت گردی سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں امن کی خاطر اچھے اور برے طالبان کی پالیسی ترک کرنی ہوگی’۔ مولانا شیرانی کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں کے دوران ملک میں دہشت گردی کی وجہ سے ہزاروں افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔ انھوں نے کہا، ‘کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں معصوم لوگوں کی جانیں گئیں اور وکلاء کی میتیں ژوب سے گوادر تک ان کے آبائی علاقوں میں بھیجی گئیں’۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے معاشرے کو پر امن بنانے کے لیے ہم آہنگی اور رواداری کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ‘شدت پسندی اور دہشت گردی نے ملک میں امن اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا ہے اور اس مسئلے کو جنگی بنیادوں پر حل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے’۔ مولانا شیرانی نے حکومت پر چمن میں پاک-افغان باب دوستی کھولنے پر بھی زور دیا اور کہا کہ ہزاروں افراد سرحد کی بندش کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔