Uncategorized

مفتی جعفر حسین کی دور اندیشی نے ملت تشیع کو سر اٹھا کر چلنے کا ڈھنگ سکھایا، علامہ سبطین سبزواری

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مفتی جعفر حسین رحمۃ اللہ علیہ نے قوم کو جو شعور دیا، شہید علامہ عارف حسین الحسینی اور علامہ سید ساجد علی نقوی نے اسے جاری رکھا، وہ بلند پایہ رہنما اور ادیب تھے، آج پاکستان کے طول و عرض اور دنیا بھر میں جو اتحاد و وحدت کی فضا قائم ہے اور تشیع مضبوط ہے، یہ سب قومی پلیٹ فارم تحریک جعفریہ پاکستان کی وجہ سے ہے، اس میں جہاں شہداء کے مقدس خون کی تاثیر شامل ہے، وہاں علماء کرام کی رہنمائی اور نوجوانوں کی محنتیں بھی شامل ہیں۔

زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدرعلامہ سید سبطین سبزواری نے تنظیم شیعہ شہریان لاہور کے زیراہتمام کربلا گامے شاہ میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے بانی قائد علامہ مفتی جعفر حسین کی 33ویں برسی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے، عزاداری سیدالشہداء کو محدود کرنے کی سوچ رکھنے والے کسی بھول میں ہیں، ہماری جانیں عزاداری سیدالشہداء کے تحفظ میں کام آجائیں تو اس سے بڑی کوئی سعادت نہیں۔ مفتی جعفر حسین مرحوم کی برسی کے حوالے سے ملک بھر میں قرآن خوانی کی محافل اور کانفرنسوں کا اہتمام کیا گیا اور مرحوم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ کربلا گامے شاہ میں مرحوم کے مزار پر فاتحہ خوانی کی گئی اور پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ عزاداری کسی مسلک کیخلاف نہیں، یہ مسلمہ رسم صدیوں سے چلی آ رہی ہے اور شیعہ سنی کے اتحاد کا مرکز رہی ہے، چونکہ اہلسنت بھی اہل تشیع کی طرح محب اہلبیت ہیں اور وہ عزاداری کے جلوسوں اور مجالس عزا میں شریک ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند عاقبت نااندیش لوگ عزاداری کی مخالفت میں آئین پاکستان کو بھول کر اپنی سوچ کو مسلط کرنا چاہتے ہیں، ایسا ممکن نہیں، ہم قربانی دینا جانتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف گذشتہ محرم الحرام اور صفر المظفر کے دوران پولیس کی طرف سے بانیان مجالس کیخلاف کاٹی گئی ایف آئی آرز واپس لے لیں، عوام میں ان کیخلاف نفرت کا لاوا پک رہا ہے، وزیراعلٰی جانتے ہیں کہ ملت جعفریہ عزاداری پر کسی سمجھوتے کو تیار نہیں، کسی جلوس کے روٹ سے ایک انچ پیچھے ہٹیں گے اور نہ ہی پرمٹ کی ضرورت کو محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو تحفظ فراہم کرے، فورتھ شیڈول کا ظالمانہ استعمال بھی چھوڑ دیا جائے، اس سے عام شہریوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ اول علامہ سید محمد دہلوی کی وفات کے بعد طویل مایوسی کے بعد علامہ مفتی جعفر حسین نے بکھری قوم کو متحد کیا، پر 6 جولائی 1980ء کو وفاقی سیکرٹریٹ کے کامیاب پرامن گھیراو کے بعد مارشل لائی حکومت سے مذاکرات کے بعد زکوٰة آرڈیننس میں فقہ جعفریہ کا نقطہ نظر تسلیم کیا گیا۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے، مذہبی جماعتوں کا اتحاد ترجیح ہوگا، متحدہ مجلس عمل کی بحالی اور فعالیت ہماری خواہش ہے، لیکن ایسے حالات نظر نہیں آ رہے، پھر بھی ہم ناامید نہیں ہیں، لیکن ایم ایم اے کے قریب ترین جو بھی حالات ہوئے، اس کیلئے ہم تیار ہیں۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے نائب صدر مولانا حافظ کاظم رضا نقوی نے کہا کہ مفتی جعفر حسین کی دور اندیشی اور فعالیت نے ملت تشیع کو سر اٹھا کر چلنے کا ڈھنگ سکھایا۔ اسی لئے قوم میں تفریق پیدا کرنے کیلئے نام نہاد گروپ تشکیل دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ ساجد علی نقوی کی ہدایت کے مطابق اتحاد و وحدت کی فضا ملک بھر میں موجود ہے، تکفیری گروہ اب دم دبا کر بھاگ رہا ہے، ان شاء اللہ وہ نیست و نابود ہوگا۔ مولانا وقار الحسنین نقوی نے کہا کہ علامہ ساجد علی نقوی نے مفتی جعفر حسین مرحوم اور قائد شہید علامہ عارف الحسینی کے مشن کو آگے بڑھایا، وہی قائدین کی وراثت کے وارث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مفتی جعفر حسین نے اپنے آخری انٹرویو میں تحریک جعفریہ کی پالیسی کی وضاحت میں جمہوری نظام کی حمایت اور مارشل لا کو ضد اسلام قرار دیا تھا، جس پر بعدازاں عمل ہوا اور سیاسی عمل جاری ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button