Uncategorized

عزاداری کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، علامہ سبطین سبزواری

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )  شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ ڈی سی اوز اور ڈی پی اوز اضلاع میں غیر قانونی طور پر عزاداری سید الشہدا میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں، فورتھ شیڈول کے تحت شریف شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا گیا ہے اور مجالس اور جلوس ہائے عزا کے بانیان اور شیعہ علما کونسل کے رہنماوں کی نظر بندی کے احکامات جاری کئے جا رہے ہیں، حکومت مقدمات واپس لے، انتظامیہ سے تعاون کرنا چاہتے ہیں، احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر مولانا حافظ کاظم رضا نقوی، مولانا حسن رضا قمی، پروفیسر ذوالفقار حیدر، مولانا یعقوب رضا حیدری اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ محرم الحرام شروع ہونیوالا ہے، ماتمی انجمنیں اور تنظیمیں اس کے انتظامات میں مصروف ہیں، امن کمیٹیوں کے اجلاس بھی شروع ہو رہے ہیں مگر ضلعی انتظامیہ کی طرف سے عزاداری میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں، نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں شعائر تشیع کو محدود کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں، ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھاگنے والے نہیں، شہادتوں کے راہی اور قربانیوں کے عادی ہیں، فورتھ شیڈول اور نقص امن کے بے بنیاد بہانوں کے تحت پولیس بے گناہوں کو نظر بند کر رہی ہے، جبکہ دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت ڈی سی اوز اور ڈی پی اوز کو من مانیاں کرنے سے روکے، علما، خطباء اور ذاکرین پر ضلعی، ڈویژنل اور صوبائی حدود کی غیر آئینی پابندیوں کو قبول نہیں کریں گے، آئین پاکستان کے مطابق پورے ملک میں سفر کرنے اور تبلیغ دین پر کسی پر کوئی پابندی عائد نہیں، حکمران پنجاب کو مقبوضہ کشمیر نہ بنائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ اضلاع میں پولیس کی طرف سے صدیوں پرانے عزاداری کے روایتی اور لائسنسی جلوسوں اور مجالس عزا میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، حتٰی کہ چاردیواری کے اندر ہونیوالی مجالس کو بھی روکا گیا، مگر شیعیان حیدر کرار غم حسینؑ منانے کا عزم لئے ہوئے ڈٹے رہے اور پولیس کی طرف سے جھوٹی ایف آئی آرز کاٹی گئیں، لگتا ہے کہ بہترین چیف ایگزیکٹو کے طور پر مشہور وزیراعلٰی شہباز شریف کی ڈی پی اوز پر گرفت نہیں رہی، من مانیاں کرنیوالے یہ افسران مسلم لیگ ن کی حکومت کیلئے بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، کچھ ڈی پی اوز نے بانیان مجالس اور تنظیمی عہدیداران کی نظر بندی کے احکامات جاری کرنا شروع کر دیئے ہیں، کچھ ڈی پی اوز ہیں کہ بانیان مجالس کو ڈرا دھمکا رہے ہیں، ان سے شورٹی بانڈز پُر کروا رہے ہیں، جس کے نتائج حکمرانوں کیلئے اچھے نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت کیساتھ تعاون کریں، امن و امان برقرار رکھنے میں اپنی خدمات پیش کریں مگر عزاداری سید الشہداؑ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، یہ ہمارا آئینی اور شہری حق ہے۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کی فضا سازگار بنانے اور اتحاد امت کو فروغ دینے کیلئے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں، سنی شیعہ مل کر تعزیے اٹھاتے، عید میلادالنبی، مجالس عزا اور جلوسوں میں شرکت کرتے ہیں، یہ صرف دہشتگردی ہے، جسے کنٹرول کرنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ مذہبی پروگراموں میں ہی لاوڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی کیوں، سیاسی جلسوں میں رقص اور گانوں پر تو کوئی پابندی نہیں لگائی جاتی، دوہرے معیار ختم ہونے چاہیں، سیاسی جماعتیں جہاں چاہتی ہے جلسے کرتی ہیں، جلسوں میں ناچ گانا بھی ہوتا ہے لیکن یہ کیسا معیار ہے کہ ناچ گانے کی تو اجازت ہے لیکن ذکر حسینؑ کرنے کی اجازت نہیں، اس سے حکومت کیا پیغام دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذاکرین اور علماء پر پابندیاں ختم کی جائیں، مجالس اور جلوس عزا کو کہیں بھی نہ روکا جائے اور عزاداری کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے، اگر حکومت نے ایسا کیا تو جیل بھرو تحریک شروع کر دیں گے۔ 

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button