Uncategorized

حکومت کی جانب سے بیلنس پالیسی کے تحت شیخ محسن نجفی کے اکاؤنٹس منجمد کرنا تشویشناک امر ہے، علامہ سبطین سبزواری

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے وفاقی حکومت کی جانب سے مفسر قرآن علامہ الشیخ محسن علی نجفی کے بینک اکاونٹس مجمد کئےجانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محض بیلنس پالیسی کے تحت امتیازی اقدامات افسوسناک اور ظالمانہ ہیں، ملت جعفریہ 3 دہائیوں سے دہشتگردی کاشکار ہے، دہشتگردوں کے سہولت کار اور فنانسر کیسے بن سکتی ہے؟

زرائع کے مطابق چنیوٹ، اوکاڑہ اور پاکپتن کے کے تنظیمی دورہ جات کے بعد صوبائی دفتر لاہور میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے اور ایجنسیاں دہشتگردوں کو ٹارگٹ کریں، شریف شہریوں اور علما کو بازاری لوگوں کیساتھ بیلنس کرنے کی فرسودہ اور ظالمانہ پالیسی کو ترک کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگردگروہوں کے کسی سرغنہ کے اکاونٹس کو ثبوتوں کی بنیاد پر فریز کرنا ہے، اس پر کوئی پابندی لگانی ہے، تو اسی علاقے سے اہل تشیع کے کسی پرامن کارکن یا عالم دین کو کیوں پھنسا دیا جاتا ہے۔علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ لال مسجد سے اسلحہ برآمد ہوا اور اس میں موجود تکفیری دہشتگردوںکی جانب سے پاک فوج پر حملہ کیا گیا تو جامعہ اہلبیتؑ اور جامعہ الکوثر کا کیا قصور ہے؟۔ آج تک اہل تشیع اور اہل سنت کے کسی مدرسے سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ علامہ شیخ محسن علی نجفی عظیم اور امین شخصیت ہیں، جنہوں نے فلاحی کاموں اور اسلامی تعلیمات کے فروغ کیلئے دن رات ایک کر دیا، کسی کی دل آزاری نہیں کی۔ انہوں نے کیڈٹ کالج، مدارس اور مساجد بنوائیں، انہیں ایک دہشتگرد مولوی کیساتھ بیلنس کرنا علم اور علما کی توہین ہے۔ شیخ محسن نجفی مکتب اہلبیتؑ کے فرزند ہیں، جنہوں نے قربانی دی ہے، کبھی دہشتگردی نہیں کی، خود دہشتگردی کا شکار، سہولت کار نہیں ہو سکتا، ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button