لاہور، کالعدم سپاہِ صحابہ کی جانب سے عمران خان پر حملے کا خطرہ، سیکورٹی الرٹ جاری
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )محکمہ داخلہ پنجاب نے عمران خان سے ناراض کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشتگردوں کی جانب تحریک انصاف کے رائیونڈ مارچ کے موقع پر عمران خان پر ممکنہ حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے سیکیورٹی الرٹ جاری کردیا۔
زرائع کے مطابق وزراتِ داخلہ پنجاب حکومت نے تحریکِ انصاف کے رائیونڈ مارچ کے موقع پر عمران خان سے خفا کالعدم سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) کے تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے عمران خان پر ممکنہ حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے سیکیورٹی الرٹ جاری کردیا ہے۔دوسری جانب تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ جب بھی شریف برادران کے خلاف دھرنا دینے لگتے ہیں تو انھیں تھریٹ لیٹرز جاری کرکے ڈرایا جاتا ہے۔اطلاعات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری ہونے والے مراسلہ میں کہا گیا کہ خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی جانب سے تکفیری دہشتگردوں کے جدِ امجد مولانا سمیع الحق کی دہشتگرد ساز فیکٹری دارلعلوم حقانیہ کو صوابدید فنڈ جاری کئے جانے کے بعد کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) پشاور رکے دہشتگردوں نے عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران کان کے خلاف کاروائی کی دھمکی دی تھی۔
کالعدم سپاہِ صحابہ کے صوبائی ترجمان کے مطابق عمران خان نے الیکشن میں کالعدم سپاہِ صحابہ کی جانب سے پشاور سمیت پورے پاکستان میں تحریک انصاف کی امیدواروں کی حمایت اور کالعدم سپاہِ صحابہ کے امیدواروں کو تحریک انصاف کے امیدواروں کے حق میں دستبردار کرنے پر کالعدم سپاہِ صحابہ کے گرفتار کارکنان کی رہائی اور کالعدم سپاہِ صحابہ کو صوابدیدی فنڈز جاری کئے جانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن تحریک انصاف نے الیکشن کے دوران کیا گیا اپنا ایک بھی وعدہ وفا نا کیابلکہ الٹا کالعدم سپاہِ صحابہ کے کارکنان کے خلاف ریاستی دہشتگردی کو سپورٹ کی، جس کی بناء پر کالعدم سپاہِ صحابہ پشاور کا ایک گروپ عمران خان کی جان کے درپے ہوگیاہے۔زرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے رائیونڈ مارچ کے دوران عمران خان پر حملے کا منصوبہ پشاور کی ایک تکفیری درسگاہ میں بنایا گیا ہے جبکہ تکفیری حملہ آروں کو فاٹا کے راستے افغانستان سے بلوالیا گیا ہے۔وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ کالعدم سپاہِ صحابہ کے علاوہ بھارت اور افغانستان کی خفیہ ایجنسیاں بھی عمران خان اور تحریک انصاف کی ریلی کونشانہ بنانے کا منصوبہ تیار کرچکی ہیں۔ مراسلے میں کہا گیا کہ مجاز افسران نے اس تھریٹ وارننگ سے تحریک انصاف کی لیڈرشپ کو آگا ہ کر دیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پر ممکنہ حملے کےحوالے سے جاری کئے جانے والے مراسلہ کی کاپی سی سی پی او لاہور، آئی پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو بھجوا دی ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ہم جب بھی شریف برداران کے خلاف دھرنا دینے لگتے ہیں تو حکومت اس طرح کے تھریٹ لیٹرز جاری کرکے ہمیں ڈرانے کی کوشش کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب وزیرستان ڈیڑھ لاکھ لوگ لے کر گیا اس وقت بھی مجھے بتایا گیا کہ میرے پیچھے کالعدم سپاہِ صحابہ کے 9 خودکش بمبار ہیں لیکن اس کے باوجود وزیرستان گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نون لیگی حکومت ہی ہے جو کالعدم تکفیری دہشتگردوں کو پالتی بھی ہے اور مرواتی بھی ہے۔پنجاب میں کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں سپاہِ صحابہ اور لشکرِ جھنگوی کے دہشتگردوںکے خلاف رینجرز آپریشن کی مخالف بھی نواز لیگ ہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم شریف برادران کی جانب سے کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کا نام استعمال کئے جانے سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔