سی ٹی ڈی نے مطلوب 111تکفیری دہشتگردوں اور اشتہاریوں کی ریڈ بک جاری کر دی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) محکمہ انسداد دہشتگردی نے پنجاب میں دہشتگردی میں مطلوب 111 ملزمان کی ریڈ بک جاری کر دی ہے جس میں 96 ملزمان کا تعلق پنجاب، 5 کا پشاور، 3 کا جنوبی وزیرستان، گلگت اور کراچی کے 2،2 اشتہاری ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ پنجاب پولیس کی جانب سے جاری ہونیوالی نئی ریڈ بک کے مطابق دہشتگردی میں مطلوب 111 اشتہاری ملزمان سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور سابق صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ پر حملوں میں ملوث ہیں۔ آئی جی پنجاب نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے 4 کروڑ 52 لاکھ روپے انعام بھی مختص کیا ہے۔
سب سے زیادہ قیمت ملزم مطیع الرحمان کی ایک کروڑ روپے رکھی گئی ہے مگر اب تک پولیس کی جانب سے کوئی بھی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا ہے۔ پنجاب پولیس کی جانب سے دہشتگردوں کی گرفتاری کیلئے کوئی کوشش بھی نہیں کی جاتی، کسی واردات میں اتفاقاً کوئی دہشتگرد پکڑا جائے تو اس کو پولیس اپنی کارکردگی ظاہر کر دیتی ہے۔ ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر "اسلام ٹائمز” کو بتایا کہ پولیس کی زیادہ تر نفری پروٹوکول پر تعینات ہے جبکہ ہزاروں اہلکار اجتماعات، جلسوں، دھرنوں اور ریلیوں پر ڈیوٹیاں دیتے ہیں جبکہ تھانوں میں موجود نفری علاقے میں ہی امن قائم کر لے تو بڑی بات ہے۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ 30 ہزار کی نفری رکھنے والی لاہور پولیس جو عوام الناس کی حفاظت کیلئے بنائی گئی ہے، اس میں سے ساڑھے 4 ہزار کے قریب اہلکار اعلی سیاسی شخصیات، پولیس افسران، بیورو کریٹس اور دیگر اہم افراد کی ڈیوٹیاں پر تعینات ہیں جبکہ رہی سہی کسر پرائیویٹ سیکٹر نے پوری کر دی ہے جنہوں نے 1600 کے قریب پولیس اہلکاروں کو اپنی حفاظت پر مامور کر رکھا ہے۔ پولیس افسر کے مطابق لاہور کی ایک کروڑ سے زائد عوام کی حفاظت کے لئے تقریبا 418 افراد کی حفاظت کیلئے صرف ایک پولیس اہلکار ہی میسر آتا ہے، ایسی صورت حال میں عوام کی حفاظت کریں یا دہشتگردوں کو پکڑیں۔ پولیس افسر نے اعلیٰ حکام کو تجویز دی ہے کہ دہشتگردوں اور اشتہاریوں کو پکڑنے کیلئے ایک خفیہ فورس بنائی جائے جو الگ سے ہو اور پولیس کیساتھ رابطے میں رہے۔ پولیس انہیں ملزمان کے کوائف دے اور وہ خود ریکی کرکے دہشتگردوں اور اشتہاریوں کو گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کر دیں۔