Uncategorized

جب تک مذہب کے نام پر کاروبار ہوتا رہے گا مذہبی تفرقہ اسی طرح بڑھتا رہے گا، خواجہ آصف

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) سیالکوٹ: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں مکمل طور پر تو نہیں لیکن 70 سے 80 فیصد دہشت گردی ختم ہوچکی ہے۔ سیالکوٹ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ ‘میں اپنی بہادر افواج کو سلام پیش کرتا ہوں جو آج بھی یہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے معاملے پر دلیرانہ فیصلے ماضی کی حکومتیں بھی لے سکتی تھیں لیکن وزیراعظم نواز شریف نے یہ اہم فیصلے کیے۔ وفاقی وزیر دفاع نے میڈیا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ کاروباری لوگ ہیں، یہ بیچنے والے لوگ ہیں، جو چیز بکتی ہے وہی یہ لگاتے ہیں’۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ‘دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف سیاستدان یا پاکستان کی بہادر افواج نے نہیں لڑنی بلکہ پاکستان کے ہر شعبے نے مل کر لڑنی ہے، یہ جنگ گلی گلی اور محلے محلے لڑنی ہے، دہشت گردی ایک سوچ کا نام ہے، ذہنی کیفیت کا نام ہے جس میں میڈیا بہت بڑا کردار ادا کرسکتا ہے اور مذہبی تفرقے کو دور کرسکتا ہے’۔

خواجہ آصف نے مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر ایسے لوگ لاکر بٹھائے جاتے ہیں جو مذہبی تفرقوں کو ہوا دیتے ہیں اور صرف اس لیے ان کو بٹھایا جاتا ہے کہ وہ چینل کو ریٹنگ دیتے ہیں اور کاروبار کو چار چاند لگاتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف لڑنا سیاستدانوں کا فرضِ اولین ہے لیکن جب تک سوچ نہیں بدلے گی دہشت گردی کو جڑ سے نہیں اکھاڑا جاسکے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ‘جب تک مذہب کے نام پر کاروبار ہوتا رہے گا مذہبی تفرقہ اسی طرح بڑھتا رہے گا، امت کبھی متحد نہیں ہوسکے گی، مسلک اور فرقے کبھی متحد نہیں ہوسکیں گے، جب تک نفرتوں کے سوداگر اپنی زہر افشانی کرتے رہیں گے، میرا اور آپ کا دین بِکتا رہے گا تب تک دہشت گردی ختم نہیں ہوسکے گی’۔ خواجہ آصف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ‘جب تک مذہب کے نام پر کاروبار ہوتا رہے گا دہشت گردی کے خلاف قربان ہونے والی سیکڑوں جانیں رائیگاں جائیں گی’۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button