پنجاب کے تعلیمی اداروں میں جمعیت کی غنڈہ گری جاری، پنجاب یونیورسٹی میں پشتون طلباء پر جمیعت کا تشدد، 8 شدید زخمی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) لاہور کی پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی جانب سے جمعیت کو ڈھیل دینے کے سنگین نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، بلوچوں کے بعد اسلامی جمعیت طلباء کے کارکنوں نے پختون سٹوڈنٹس کو بھی تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ یونیورسٹی میں پشتون طلباء اور اسلامی جمعیت طلباء کے درمیان تصادم ہوا، لاٹھیوں اور اینٹوں کا آزادنہ استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں 8 طالبعلم زخمی ہوگئے۔ پنجاب یونیورسٹی کا ہاسٹل 2 گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل نمبر 1 میں پشتون طلباء اور جمعیت کے درمیان 2 گھنٹے تک گھمسان کی جنگ جاری رہی، دونوں طلباء تنظیموں کے درمیان شدید پتھراؤ کے باعث 8 طالبعلم زخمی ہوگئے۔ جمعیت کے کارکنوں اور پشتون طلباء کے درمیان تصادم کو روکنے میں پولیس بھی ناکام رہی اور 2 گھنٹوں تک جاری رہنے والی اس لڑائی کے دوران پولیس نے 3 آنسو گیس کے شیل بھی فائر کئے۔
پشتون طلباء نے کہا کہ جمعیت کے کارکنوں نے پشتون طالبعلم کو 2 روز پہلے تشدد کا نشانہ بنایا اور آج نماز جمعہ کے بعد پشتون طلباء پر ایک بار پھر تشدد کیا گیا۔ پشتون طلباء کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جمعیت کیخلاف کارروائی نہ کرنے کے باعث تشدد کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ پشتون طلباء نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل جمعیت کے غنڈوں نے بلوچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس پر لیاقت بلوچ نے معافی مانگ کر معاملہ رفع دفع کروا دیا تھا لیکن اب ہم خاموش رہنے والے نہیں، یونیورسٹی تمام طلباء کی مشترکہ میراث ہے، اسے جمعیت کا "منصورہ” نہیں بننے دیں گے۔ یاد رہے کہ پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ہنگامہ آرائی کا یہ ایک مہینے میں یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین کی جانب سے مکمل خاموشی پر پشتون طلباء نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔