30 اہلسنّت جماعتیں مل کر دہشتگردی کے خاتمے کیلئے "دہشتگردی مکاؤ ملک بچاؤ مہم" چلانے کا اعلان
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) سانحہ مال روڈ کے بعد انجمن طلباء اسلام کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر اہلسنت کی آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی جس میں لاہور بھر کی 30 سے زائد اہلسنت جماعتوں کے قائدین اور ذمہ داران نے شرکت کی۔ ایوان خیر لاہور میں ہونیوالی اے پی سی کی صدارت اے ٹی آئی کے مرکزی صدر سید بوعلی شاہ نے کی۔ اے پی سی کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ 30 اہلسنّت جماعتیں مل کر دہشتگردی کے خاتمے کیلئے "دہشتگردی مکاؤ ملک بچاؤ مہم” چلائیں گی، دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروں کیخلاف پنجاب بھر میں بھی بے رحمانہ آپریشن کیا جائے اور سیکورٹی فورسز کو فری ہینڈ دیا جائے تاکہ سانحہ لاہور کے ملزمان کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اہلسنت رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ لاہور کے سانحہ پر ہائیکورٹ کے سابق ججز پر غیر جانبدارنہ تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ حقائق قوم کے سامنے آسکیں، نیکٹا کی پیشگی اطلاع کے باوجود سیکورٹی کے مناسب اقدام نہ کرنے پر وفاقی وزیر داخلہ اور صوبائی وزیر قانون مستعفی ہو جائیں۔
رہنماؤں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر اس کی روح کے مطابق عمل ہوتا تو سانحہ مال روڈ رونما نہ ہوتا، نیکٹا کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے، بیگناہ انسانوں کا خون بہانے والے انسان نہیں شیطان ہیں، حکومتی نااہلی کی وجہ سے دہشتگرد پھر سر اٹھا رہے ہیں۔ سانحہ لاہورکے پیچھے بھارتی اور افغانی قونصل خانوں کا ہاتھ ہے، پاکستان میں دہشتگردی کرنیوالے بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، سول ادارے اپنی نااہلی اور سستی سے پاک فوج کی قربانیاں ضائع کر رہے ہے، نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عملدرآمد تیز کیا جائے، قومی سلامتی کے دشمنوں سے کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیئے، پاک فوج نے نیشنل ایکشن پلان پر اپنے حصے کا عمل مکمل کیا مگر سول ادارے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے معاملے میں غفلت کا شکار ہیں، نیشنل ایکشن پلان قیام امن کا قومی نصاب ہے، نیشنل ایکشن پلان سول حکومت کی مصلحتوں کا شکار ہو چکا ہے۔