واللہ نہیں بھولیں گے :18 مارچ یوم شہادت’ شہید استاد سبط جعفر زیدی ‘
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) ۱۸ مارچ ۲۰۱۳ کے روز ایک سیاسی جماعت کے تکفیری صفت دہشتگردوں نے استاد سبط جعفر زید ی کو اُس وقت شہید کیا جب و ہ اپنے کالج سے واپس گھر کی جانب جارہے تھے، اطلاعات کے مطاق لیاقت آباد کے قریب گھات لگائے دہشتگردوں میں استاد پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی جس سے سبط جعفر زیدی موقع پر ہی جامِ شہاد ت نوش کرگئے۔ آج استاد سبط جعفر زیدی کی چھوتی برسی منائی جارہی ہے، استاد آج اپنے چاہنے والوں کے درمیان نہیں لیکن محفلوں میں اپنے کلام کے ذریعہ آج بھی زندہ ہیں۔
استاد کی سادگی کا انداز اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آپ ایک ۱۸ یا ۱۹ گریڈ کے سرکاری افسر ہونے باوجود اپنی موٹر سائیکل پر ہر جگہ گھومتے تھے، ایک ایسے خدا صفت انسان کو محض سیاسی بالادستی قائم کرنے کے لئے کراچی شہر میں فرقہ واریت کو ہوا دینے والی ایک سیاسی جماعت کے دہشتگردوں نے بے رحمی سے قتل کردیا۔
پولیس سمیت دیگر تحقیقات اداروں کے بقول استاد شہید سبط جعفر کے قاتلوں کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا، جبکہ رینجرز کی جانب سے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار عبید کے ٹی نامی ملعون دہشتگرد جس نے استاد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے تاحال جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے لیکن عدالت کی جانب سے اسے سزا سنانے میں تاخیر سمجھ سے بالا ہے،عبید کے ٹو کا تعلق عماد صدیقی، انیس قائم خانی گروپ سے تھا، اطلاعات کے مطابق ایم کیو ایم کی تنظیمی کمیٹی کے کالعدم سپاہ صحابہ سے قریبی مراسم قائم ہوئے تھے جسکے بعد شہر بھر میں معنظم شیعہ ٹارگیٹ کلنگ کا سلسلہ شروع ہوا، شہر بھر میں سب سے زیادہ ٹارگیٹ کلنگ ناظم آباد، لیاقت آباد اور گلشن کے علاقہ میں ہوئیں، یہ علاقہ ایم کیو ایم بالخصوص حماد صدیقی کے زیر اثر علاقہ تھے جہاں حماد صدیقی کے من پسند سیکٹرز انچارجز تعنات تھے۔
ملت جعفریہ پاکستان حکومت سندھ، اعلیٰ عدلیہ اور چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کرتے ہیں کراچی استاد شہید سبط جعفرزید ی سمیت ہر مظلوم کے بہنے والے خون کے ذمہ داروں اور انکے سہولت کاروں کو جلد کفیر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ لواحقین اپنے پیاروں کے قاتلوں کا انتقام اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں۔