پارہ چنار جیسے واقعات آپریشن ردالفسار کیخلاف دہشتگردوں کی للکار ہیں، علامہ ناصر عباس
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پارہ چنار بم دھماکے میں 21 سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے پولٹیکل انتظامیہ کی دانستہ غفلت قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارہ چنار کے پُرامن شہریوں کے خلاف دہشتگردی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں۔ ملت تشیع کے خلاف وحشیانہ کارروائیوں کا تسلسل قوم کے لئے اضطراب کا باعث ہے۔ علاقے میں جگہ جگہ پر سکیورٹی ناکے ہونے کے باوجود دہشتگردوں کا آسانی سے اپنے ہدف کو نشانہ بنا لینا بہت سارے سوالات کھڑے کرتا ہے۔ پارہ چنار کی پولٹیکل انتظامیہ کا جانبدارانہ طرز عمل دہشتگردوں کی تقویت کا باعث ہے۔ وہاں کی پُرامن آبادی کو اسلحہ جمع کرانے پر پابند کیا جا رہا ہے، جبکہ دہشتگرد عناصر کو کھلی چھوٹ حاصل ہے۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ پارہ چنار میں دہشتگردی کے اس واقعہ کے بعد مذموم عناصر کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر گولیاں برسا کر متعدد افراد کو زخمی کرنے والوں نے دہشت گردوں کے ساتھ اپنا تعلق واضح کر دیا ہے۔ اختیارات کے تجاوز پر ان اہلکاروں اور افسران کے خلاف بھرپور کارروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مکتب تشیع گذشتہ تین دہائیوں سے دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔ پورے ملک میں ہمارے امام بارگاہوں، مساجد اور جلوسوں کو نشانہ بنایا گیا۔ فوجی عدالتوں کے قیام کے باوجود کسی ایسے دہشتگرد کو پھانسی پر نہیں لٹکایا جا سکا، جو ملت تشیع کے معصوم و بےگناہ افراد کی جانوں کے ضیاع کا باعث بنا۔ ایک ہی ملک میں انصاف کے مختلف معیارات ناقابل قبول ہے۔ قاتل چاہے سانحہ اے پی سی میں ملوث ہوں، چاہے سانحہ شکارپور میں، دونوں کی سزا پھانسی کا پھندا ہی ہونی چاہیے۔ پارا چنار جیسے واقعات آپریشن ردالفسار کے خلاف بھی دہشتگردوں کی للکار ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولٹیکل انتظامیہ اور دیگر ذمہ داران کے خلاف ضروری اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے شہداء کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔