سیاسی اتحاد کیلئے اسلامی تحریک کی پہلی ترجیح دینی جماعتیں ہیں، علامہ سید ساجد علی نقوی
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)شیعہ علماء کونسل کی جانب سے لاہور میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ شیعہ سنی میں فقہی و اجتہادی اختلاف کی بنیاد پر مخالفانہ نعرے اور فتوے نہیں لگائے جا سکتے، ملک میں اتحاد کی فضا موجود ہے، آئین قرآن وسنت کیخلاف قانون سازی کی اجازت نہیں دیتا، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق اسلامی نظام نافذ کیا جائے، جن پر تمام مکاتب فکر کا اتفاق موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کا آئین و قانون کے مطابق فیصلہ ہر فریق کو تسلیم کرنا ہوگا، عسکری اتحاد کے تناظر میں پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ فتنوں کو اندر نہ آنے دے اور کشیدگی کو ختم کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ دینی جماعتیں ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم پر موجود ہیں، سیاسی اتحاد کیلئے رابطے جاری ہیں، جے یو آئی اور جماعت اسلامی میں بھی اختلافات ختم کرانے کا طریقہ کار نکل آئے گا، سیاسی اتحاد کیلئے اسلامی تحریک کی ترجیح دینی جماعتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں شیعہ سنی فساد موجود نہیں، کچھ لوگوں کو اس مقصد کیلئے خریدا گیا، کسی مسلک کی توہین تشیع کا شعار نہیں، امت مسلمہ کو مشترکات پر اکٹھے کرنے کیلئے بانی کی حیثیت سے کردار ادا کیا ہے، اتحاد بین المسلمین کا مشن جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ ہونا چاہیے، جس کیلئے مشترکہ سفارشات تیار ہو چکی ہیں اور تمام مکاتب فکر کا اس پر اتفاق ہے۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری، علامہ محمد افضل حیدری، وزیر مذہبی امور پنجاب سید زعیم حسین قادری، پیپلز پارٹی کے رہنما بیرسٹر عامر حسن، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما مولانا ارشد گردیزی، جاوید اکبر ساقی، شہباز نقوی، ملک شوکت علی اعوان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔