پاراچنار کے عوام سے حب الوطنی کی بھاری قیمت وصول کی جا رہی ہے، ایم ڈبلیو ایم کراچی
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)سانحہ پاراچنار کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام آج ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ شہر قائد میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد نورایمان ناظم آباد کے باہر منعقد کیا گیا۔ آئمہ مساجد نے جمعہ کے خطبات میں سانحہ پاراچنار پر حکومتی بے حسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار کے معاملے پر وزیراعظم کی خاموشی تکفیری قوتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ہے، شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، جو حکومت عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی اس کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا، اگر پاراچنار کے لوگوں کے مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جاتا تو آج اس علاقے کو دہشت گردی کا المناک واقعات کا سامنا نہ کرنا پڑتا، پاراچنار کے عوام سے حب الوطنی کی بھاری قیمت وصول کی جا رہی ہے۔ جامع مسجد نور ایمان، جامع مسجد دربار حسینی ملیر، جامع مسجد چوکنڈی، جامع مسجد عباس ٹاون، جامع مسجد حیدری اورنگی ٹاون اور جامع مسجد پہلوان گوٹھ میں ہونیوالے احتجاجی مظاہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پاراچنار کی عوام کی حمایت اور حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ زاہد حسین، علامہ نثار قلندری، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، علی حسین نقوی، علامہ علی انور، علامہ سجاد شبیر نے کہا کہ نواز شریف نے پاراچنار کو نظر انداز کرکے وزارت عظمی کے عہدے سے غداری کی ہے، وزیراعظم کا تعلق کسی مخصوص فکر یا طبقے سے نہیں ہوتا بلکہ پورے ملک کی عوام سے ہوتا ہے، پاراچنار کے لوگوں کی تضحیک ناقابل برداشت ہے، پاراچنار کے لوگ مظلوم ہیں مگر حق کے لئے آواز بلند کرنا جانتے ہیں، ان مظلومین کی آواز کو طاقت یا اختیارات کے ناجائز استعمال سے دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے اور پاراچنار کے عوام اپنے آئینی حق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پورے عزم کے ساتھ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ان کے مطالبات کی منظوری کے بغیر ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاراچنار جاکر یہ ثابت کیا ہے انہیں عوامی مسائل کا بخوبی درک ہے، دہشت گردی کے خلاف ان کی بلاتفریق کوششیں لائق ستائش ہیں۔