Uncategorized

جیل بھرو تحریک، علامہ حسن ظفر نقوی کی ملی تنظیموں سمیت پریس کانفرنس

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کل سے جیل بھرو تحریک کا آغاز ہورہا ہے، اس سلسلے میں آج علامہ حسن ظفر نقوی کی سربراہی میں ملی تنظیموں نے سولجر بازار میں پریس کانفرنس کی۔

تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید حسن ظفر نقوی نے شیعہ رہنمائوں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے درجنوں لاپتہ شیعہ افراد کی عدم بازیابی کے خلاف جیل بھرو تحریک شروع کرنے جا رہے ہیں، کل 6 اکتوبر بروز جمعہ سب سے پہلے میں خود خوجہ جامع مسجد کھارادر سے گرفتاری پیش کرونگا، اس کے بعد جیل بھرو تحریک کا سلسلہ شروع ہو جائے گا اور پھر پورے پاکستان میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع ہو جائے گا، جب تک ہمیں ہمارا آئینی حق نہیں مل جاتا، یہ احتجاج جاری رہے گا، مشترکہ پریس کانفرنس کے موقع پر آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما صغیر عابد رضوی، شیعہ علماءکونسل سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی، پاسبان عزا پاکستان کے رہنماءراشد رضوی، علامہ جعفر سبحانی، یعقوب شہباز،آئی ایس او کے مولانا عقیل موسیٰ، عارف عباس ترابی،مولانا صادق جعفری،مولانا علی انور جعفری،حسن رضا سہیل،رضی حیدر رضوی،ایس ایم نقی، نثار شاہ جی و دیگر بھی موجود تھے۔

مشترکہ پریس کانفرنس کے موقع پر علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ہم گزشتہ کئی سالوں سے اپنے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں، سارے پاکستان سے درجنوں بے گناہ شیعہ افراد کو کبھی وردی اور کبھی سادہ لباس والے اٹھا کر لے گئے اور کچھ کو زیارات مقامات مقدسہ سے واپسی پر ایئرپورٹس سے لاپتہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان لاپتہ افراد کے اہل خانہ جن میں بوڑھے والدین، ان کے بیوی بچے بھی شامل ہیں، حیران و پریشان حالت میں در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور کہیں ان کا پتہ نہیں چلتا، متعدد مرتبہ ہم سے وعدے کئے گئے کہ ہم انہیں چھوڑ دیں گے اور اگر ان میں سے کچھ پر کوئی چارج ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کر دیں گے، ہم نے ہر دفعہ وعدوں پر بھروسہ کیا مگر ہمارے اعتماد کو مجروح کیا گیا۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ اب ایک بار پھر ہم مجبور ہو کر جیل بھرو تحریک شروع کرنے جا رہے ہیں اور یہ اسی لئے کر رہے ہیں کہ اپنے اسیر اور لاپتہ افراد کے خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کچھ نہیں مانگ رہے بلکہ پاکستان کے آئین اور قانون نے جو حق ہمیں دیا ہے، اسکا تقاضہ کر رہے ہیں، ہمارے لاپتہ افراد کو فوراً آزاد کیا جائے اور اگر ان میں کسی سے کچھ سے آپ کو کوئی شکایات ہیں تو انہیں ظاہر کرکے عدالتوں میں پیش کیا جائے، ان کے بوڑھے والدین، بیوی بچوں کو ان سے ملنے کا آئینی اور انسانی حق دیا جائے، اس تحریک میں ملت جعفریہ کی اکثر تنظیمیں، ادارے اور شخصیات شامل ہو چکی ہیں اور یہ تحریک سب کی طرف سے چلائی جا رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button