عسکری قیادت کی ایوان بالاکو ملکی وبین الاقوامی صورتحال پر بریفنگ احسن اقدام ہے،علامہ سید ساجد علی نقوی
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )عسکری قیادت کی سینیٹ آمد احسن اقدام، پارلیمنٹ اختیارات کا منبع تو اپنا فعال کردار بھی ادا کرے، اگرفوجی حکام نے ابہام دور کردیئے ہیں تو منتخب اداروں کو آئین و قانون کی صحیح معنوں میں بالادستی اور حکمرانی یقینی بنانے کےلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہونگے، علامہ سید ساجد علی نقوی
اسلام آباد:
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ عسکری قیادت کی ایوان بالا کو ملکی و بین الاقوامی صورتحال پر بریفنگ احسن اقدام ہے، پارلیمنٹ تمام اختیارات کا منبع ہے تو پھر اسے اپنا فعال کردار بھی ادا کرنا چاہیے ، اگر عسکری قیادت نے تمام ابہام دور کردیئے ہیں تو سیاستدانوں کو یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آئین و قانون کی صحیح معنوں میں بالادستی اور حکمرانی کو یقینی بنانے کےلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہونگے، ملک کو بے شمار چیلنج کا سامنا ہے جن کا خاتمہ صرف متحد ہوکر پارلیمان ہی کر سکتی ہے ۔
ان خیالات کا اظہارانہوںنے عسکری قیادت کی جانب سے سینیٹ کی ہول کمیٹی کو بریفنگ دینے بارے اپنے ردعمل میں کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ عسکری قیادت کی جانب سے واضح کہہ دیا گیاہے کہ ماضی میں جانے کا فائدہ نہیں مستقبل کی جانب دیکھنا ہوگا اور پارلیمنٹ بالادست ادار ہ ہے وہ جو پالیسی مرتب کرئے گااس پر عمل کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ایک عرصہ سے کہہ رہے ہیں کہ ملک کو دستور کے مطابق چلانے کی ضرورت ہے اگر تمام ادارے اپنے دائرہ کار میں اپنے اہداف کے مطابق چلیں تو ملک نہ صرف داخلی طور پر مضبوط ہوگا بلکہ اندرونی و بیرونی سازشوں کا مقابلہ کرنے کےلئے قومی یکجہتی بھی قائم ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ اب جبکہ تمام عسکری اور سویلین قیادت اس بات پر متفق ہے کہ پارلیمنٹ تمام اختیارات کا منبع ہے تو پھر اسے اپنا فعال کردار بھی ادا کرنا چاہیے۔ پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ عوام کی امنگوں اور آئین و قانون کے مطابق صحیح معنوں میں آئین و قانون کی بالادستی اور حکمرانی کو یقینی بنانے کےلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔ انہوںنے کہاکہ ملک کوملکی و بین الاقوامی سطح پر شدید مشکلات اور بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے جن کا خاتمہ صرف متحدہوکر ہی کیا جاسکتاہے۔ انہوںنے کہاکہ عسکری قیادت کی جانب سے سینیٹ کی ہول کمیٹی کو بریفنگ سے ثابت ہوگیا کہ تمام ادارے پارلیمنٹ کو جواب دہ ہیں اور اس سے ملک میں جمہوریت اور جمہوری رویے مضبوط ہونگے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگر مستقبل کی طرف دیکھنا ہے ہے توماضی کی کھلی زیادتیوں اور تواز کی ظالمانہ پالیسی ختم کرنا ہو گی اور نامعلوم افراد کا لوگوں کو غائب کردینے کے عمل کو سختی سے روکنا ہو گا۔