Uncategorized

تعلیمی اداروں میں پُر تشدد کارروائیوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے، نسیم کربلائی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی ترجمان نسیم کربلائی نے لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں گذشتہ روز جامعہ پنجاب میں ہونیوالے افسوسناک واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ نسیم کربلائی کا کہنا تھا یونیورسٹیز میں پُرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ ختم ہونا چاہیئے تاکہ طلبہ اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلٰی تعلیمی درسگاہوں میں جان لیوا تصادم انتہائی قابل تشویش ہے، پنجاب یونیورسٹی تصادم میں ملوث عناصر کو بے نقاب کیا جائے تاکہ ذمہ داروں کا تعین ہو سکے اور مستقبل میں ایسے واقعات کو رونما ہونے سے روکا جا سکے۔ انہوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں تا کہ طلبہ اپنی تعلیمی سرگرمیاں بلا خوف و خطر جاری رکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسی پُرتشدد کارروائیاں ہی طلباء یونین کی بحالی میں رکاوٹ ہیں تمام طلباء تنظیموں کو کو تعلیم کے فروغ اور ملک کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے اور ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیئے جو جامعات میں انتہا پسندانہ کارروائیوں میں ملوث پائے جاتے ہیں۔ نسیم کربلائی نے چارسدہ کے علاقے شبقدر میں نجی کالج کے پرنسپل کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جامعات میں بڑھتی ہوئی شدت پسندانہ سوچ پاکستان کیلئے زہر قاتل ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ جامعات و تعلیمی درسگاہوں میں ہر سطح پر تحمل اور برداشت کو فروغ دینے کیلئے نصاب میں اخلاقی اور معاشرتی اقدار کو حصہ بنا کر طلبا و طالبات کے مابین مکالمے اور مباحثے کے کلچر کو فروغ دینا ہوگا معاشرے کے ہر باشعور شہری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے ملک اور وطن کیلئے یہ فریضہ انجام دے اور اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button