Uncategorized

موجودہ یزیدیت کو سرنگوں کرنے کیلئے کردار حسینی کے حامل افراد کی ضرورت ہے، پسند علی رضوی

شیعہ نیوز(پاکستان شیعہ خبر رساں ادارہ ) اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے مرکزی صدر سید پسند علی رضوی نے امام حسینؑ کی ولادت باسعادت کے موقع پر ان کی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام حسینؑ کی تحریک میں دنیا میں ہمیشہ باقی رہنے والے، عدالت، رحم و کرم، محبت و سخاوت جیسے ناقابل فراموش اصول موجود ہیں، جو کہ یہ پیغام دیتے ہیں کہ جب بھی کوئی ان ابدی اصولوں کیلئے مقاومت دکھائے اور استقامت کا مظاہرہ کرے، تب ایسے اصول ہمیشہ دنیا میں باقی رہیں گے اور ان میں پائیداری آجائے گی۔ اپنے بیان میں پسند علی رضوی نے کہا کہ آج بھی دنیا کی موجودہ یزیدیت کو سرنگوں کرنے کیلئے کردار حسینی کے حامل افراد کی ضرورت ہے، امت مسلمہ کی تمام مشکلات کا بنیادی سبب پیغام حسینی سے دوری اختیار کرکے یزیدیت صفت استعماری طاقتوں کے سائے میں پناہ لینا ہے، حسینی کردار کے حامل رہبر معظم سید علی خامنہ ای جیسے افراد اگر پیدا ہو جائیں، تو معاشرے میں موجود تمام یزیدی افکار کو ختم کرکے حسینی افکار کو زندہ کیا جا سکتا ہے، سید علی خامنہ ای آج دنیا مظلومین کے رہنمائی کرتے ہوئے کربلا کی تحریک کو معاشرے میں حقیقی انداز میں رائج کر رہے ہیں۔

پسند علی رضوی نے کہا کہ امام حسینؑ کے قیام کا بنیادی ہدف معاشرے میں امربالمعروف و نہی از منکر کو عام کرنا تھا، اپنے جد امجد کی امت کی اصلاح کرنا اور ظالموں سے مقابلہ کرکے مظلوموں کو ان کا حق دلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپؑ نے ظالموں کے ساتھ زندہ رہنے کو اپنے لئے ننگ و عار اور ان کو سرکوب کرنے کی راہ میں شہادت پانے کو اپنے لئے سعادت قرار دیا، یوں آپ نے ہر قسم کی طاقتوں سے آراستہ یزیدیت کو کربلا کی سرزمین میں دفن کرکے حسینیت کو تاقیام قیامت دوام بخشا، ساتھ ہی حق و باطل کے درمیان ایسی آھنی دیوار کھڑی کر دی، جسے ہزاروں یزیدی صفت افراد بھی آج تک نہ گرا سکے ہیں اور نہ ہی قیامت تک گرا سکیں گے۔ یہ سب کچھ کربلا کے گرم صحرا میں آپ کی بے لوث قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی کربلا انقلاب امام زمانہؑ کی راہ ہموار کر رہی ہے، جس کی مثال روز اربعین ہے، جس میں پوری دنیا کے ہر رنگ، نسل اور مذہب کے لوگ امامؑ کی بارگاہ میں حاضر ہو کر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں اور ظلم کے خلاف متحد ہو کر آواز بلند کرتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button