اپنے کو مسیحاکہنے والے اپنے فرض سے کوتائی نہ کریں
شیعہ نیوز(پاکستان شیعہ خبر رساں ادارہ )وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ڈاکٹروں کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں ڈاکٹرز بھی ہسپتالوں میں ڈیوٹیاں سرانجام دیں۔ جب کوئی ڈیوٹی نہیں دے گا تو ہسپتالوں کی حالت زار کیسے بہتر ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ ڈاکٹروں کو ان کے جائز مطالبات پورے کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ کوئی ڈاکٹر اندرون بلوچستان ڈیوٹی دینے کو تیار نہیں۔ ڈاکٹر سرکاری ہسپتالوں میں پوری طرح ڈیوٹی ادا نہیں کرتے۔ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے معاملے پر کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ڈاکٹروں کا جو مسئلہ ہے یہ آج کا نہیں، بلکہ سابق وزرائے اعلٰی ڈاکٹر عبدالمالک اور نواب ثناء اللہ زہری کے دور سے چلتا آرہا ہے۔ غیر ترقیاتی بجٹ زیادہ ہے اور فنانس مزید اس کو برداشت نہیں کرسکتا۔ حالات کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کریں۔ حکومت کی کوشش ہے کہ ان کے تمام جائز مطالبات کو حل کریں۔ رسک الاؤنس میں اضافے کے مطالبے سے سرکاری خزانے پر پچاس کروڑ روپے کا اضافہ بوجھ آئے گا۔ ڈاکٹروں کی حالت یہ ہے کہ کوئی بھی ڈیوٹی دینے کو تیار نہیں۔ میں نے کئی مرتبہ رات کو سول ہسپتال کا دورہ کیا، لیکن ڈاکٹرز موجود نہیں ہوتے اور اگر موجود ہیں تو وہ ڈیوٹی نہیں دیتے۔ حکومت نے جو بھی اعلان کیا ہے، اس پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔ مگر ایوان کی جانب سے جو کمیٹی ان کے پاس گئی تھی، اس کے باوجود وہ ہڑتال پر بیٹھے رہے۔ سمری تیار ہے، اس پر کام جاری ہے، جو ہمارے بس میں ہیں، ہم ڈاکٹروں کے ساتھ کر رہے ہیں۔