سانحہ عاشورا کے پیچھے کانگریسی اور صہیونی ایجنٹوں کا ہاتھ ہے, علامہ عباس کمیلی
جعفریہ الا ئنس پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی نے اپنی رہائش گاہ پر ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے عاشورا سانحہ کے پیچھے بھی کانگریسی اور صہیونی ایجنٹوں کا ہاتھ ہے جو کہ مملکت خداد پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں کی مجلس سوئم جمعرات کو محفل شاہ خراسان پر منعقد کی جائے گی۔اس موقع پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ،امامیہ آرگنائزیشن،آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی،مرکزی تنظیم عزائ،مجلس ذاکرین امامیہ،ہئیت آئمہ مساجد،شیعہ علماء کونسل اور مجلس وحدت مسلمین
کے رہنماؤںمیںمولانا مرزا یوسف حسین، مولانا حسین مسعودی،علامہ جعفر رضا،مولانا علی محمد نقوی،شمس الحسن،سلمان مجتبیٰ ،علی اوسط اور علی رضا کے علاوہ دیگر بھی شریک تھے۔ علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ ملت جعفریہ کا کردار ہمیشہ ماں کا رہاہے انہوں نے کہا کہ پاکستابنانے سے لے کر آج تک مشکل سے مشکل دور میں ملت جعفریہ قربانیاں دینے میں سب سے زیادہ فعال رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ آج بھی پاکستان کے دفاع،سالمیت ،اور بقاء کے لئے دوسرے مسلمان بھائیوں کے ساتھ مل کر سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنی رہے گی،انہوں نے کہاکہ کراچی میں ہونے والے ٨،٩اور یوم عاشورا کے جلوس میں ہونے والے دھماکے ایک منظم سازش کے تحت کرائے گئے ،انہوں نے کہا کہ خود کش دھماکہ کرنے والوں کا تعلق اسلام سے تو کجا بلکہ انسانیت سے بھی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ عاشور کے روز ہونے والے سانحہ کے پیچھے بھی کانگریسی اور صہیونی ایجنٹوں کا ہاتھ ہے جو کہ مملکت خداد پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہم تمام علماء کرام اور مکاتب فکر کے دانشوروں اور میڈیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ملت جعفریہ کے ساتھ مل کر اس انتشار اور افتراق کی سازش کو ناکام بنائیں،جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمیں نہایت افسوس ہے کہ بعض قوتیں اپنی مذموم سازشوں میں مصروف ہیں اور اس سانحہ میں ہونے والے جانی نقصان کے ساتھ مالی نقصان بھی بڑے پیمانے پر ہوا ہے ،اس کو فرقہ وارانہ تعصبات کی فضا کو ہموار بنانے کے لئے استعمال کر رہی ہیں،انہوں نے تمام مکاتب فکر کے افراد،اسکاؤٹس،اور سیکوریٹی کے اداروں کے اہلکاروں اور رضا کاروں کی شہا دتوں پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ،اور زخمیوں کی جلس صحت یابی کے لئے دعا فرمائی،انہوں نے کہا کہ عاشورا کے جلوس میں دھماکہ کرنا اور درجنوں معصوم لوگوں کی جانوں کو نشانہ بنانا اور پھر ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تاجر برادری کی املاک کو نقصان پہنچانے کا مقصد ملکی معیشت اور ملکی استحکام کو خراب کرنا تھا،انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ تاجر برادری کے نقصان کی آڑ میں شہید ہونے والوں کی قربانیوں کو سبو تاژ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں جو کہ قابل شرم بات ہے،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جن کا جانی اور مالی نقصان ہوا ہے اس کو فی الفور معاوضہ دیا جائے،انہوں نے کہا کہ دشمن ہمیں عزاداری سے روکنا چاہتا ہے جبکہ ہم آج اس بات کا عزم کرتے ہیں کہ اور دشمنوں کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ عزاداری نہ پہلے کبھی رکی ہے اور نہ ہی آئیندہ اس پرکوئی آنچ آنے دیں گے،انہوں نے کہا کہ روز عاشورا عزاداران سید الشہداء امام حسین علیہ السلام اپنے ساتھ کوئی ہتھیار لے کر نہیں آئے تھے بلکہ سانحہ کے بعد کچھ عناصر نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت شہر میں ہنگامہ آرائی کی ،انہوں نے کہا کہ عزاداران سید الشہداء امام حسین علیہ السلام دھماکہ کے بعد بھی جلوس میں شریک رہے اور جلوس کو اختتام پذیر کرنے کے بعد اپنے گھروں کو پرامن واپس چلے گئے جبکہ دوسرے روز شہداء کے نماز جنازہ میں لاکھوں عزادار شریک ہوئے اور کوئی بد مزگی کا واقعہ رونما نہیں ہوا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ملت جعفریہ پر امن قوم ہے ۔انہوں نے جمعہ کی روز ہونے والی ہڑتال کی حمایت کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ ہم تاجر برادری کے غم میں بھی برابر کے شریک ہیں ،انہوں نے پوری ملت سے اپیل کی کہ جمعرات کوشہدائے روز عاشورا کے مجلس سوئم میں بھرپور شرکت کریں ۔