تکفیریوں کا الیکشن لڑنا اور پاکستان کا بلیک لسٹ ہو نا راہ ہموار
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں گزشتہ روز شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ہونے والے آئندہ عام انتخابات میں بڑی تعداد میں دائیں طبقے سے تعلق رکھنے والے انتہا پسند مذہبی عناصر اور مذہبی سیاسی جماعتیں حصہ لے رہی ہیں جب کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے نمایاں طور پر تحریک لبیک کے نام سے ایک نئی مذہبی جماعت کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اورنگزیب فاروقی جیسے مذہبی عناصر عدالتوں کی مہربانی سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
اورنگزیب فاروقی کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کیلیے الیکشن ٹربیونل میں ایک درخواست بھی دائر کی گئی تھی تاہم ٹریبونل نے یہ کہتے ہوئے درخواست مسترد کردی کہ اورنگزیب فاروقی کے خلاف ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔
اس کے علاوہ کوئٹہ سے کالعدم سپاہ صحابہ کے سرغنہ جس کا تعلق لشکر جھنگوی جیسی شدت پسند اور دہشتگرد تنظیم سے بھی رہا ہے اور جنہوں نے کھلے عام اہل تشیع کے قتل عام کے فتوے جاری کئے ہیں اور جو سینکڑوں شیعہ سنی مسلمانوں کے خون سے کھیل چکا ہے، کو بھی الیکشن کمیشن کی جانب سے کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔