سانحہ عاشورا کے مجرموں کو جلد از جلد بے نقاب کیا جائے۔شہری حکومت شہدائے عاشورا کی یاد گار تعمیر کرے گی۔عباس کمیلی ،مصطفی کمال ملاقات
کراچی۔ناظم کراچی سید مصطفی کمال نے آج جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور سانحہ عاشورا کے بعد پیدا ہونے والے مسائل اور ان کے حل پر غور و حوض کیا گیا ،اس موقع پر علماء کمیٹی کے رکن انور رضااورٹاؤن ناظم جمشید ٹاؤن جاوید احمدان کے ہمراہ تھے جبکہ جعفریہ الائنس پاکستان کے جنرل سیکریٹری سلمان مجتبیٰ ،شبر رضا ،علی احمر اور صابر کربلائی بھی موجود تھے۔ جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے ناظم کراچی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی
شرمناک بات ہے کہ سانحہ عاشورا میں شہید بھی ہم ہوئے اور اب گرفتار بھی ہمارے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ یہ قابل مذمت بھی ہے اور قابل شرم بھی کہ سانحہ کے بعد اصل مجرموں کو بے نقاب کرنے کی بجائے حکومت شیعہ بے گناہ نوجوانوں کی گرفتاریاں کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت فی الفور بے گناہ اسیروںکو رہا کرے اور شہداء اور ذخمیوں کے لواحقین کو اعلان کردہ معاوضہ کی عملی یقین دہانی کروائے،انہوں نے کہا کہ انسانیت سوز بات یہ ہے کہ کچھ عناصر کو سانحہ عاشورا میں شہید ہونے والے بے گناہ معصوم جانیں نظر نہیں آ رہیں بلکہ تاجروں کا نقصان اور منظم منصوبہ بندی کے تحت ہونے والے جلاؤ گھراؤ کو ڈرامائی انداز میں پیش کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ ان انسانیت دشمن عناصر کو شرم کرنی چاہئیے کہ اگر وہ شہداء کے لواحقین کے غم میں شریک نہیں ہو سکتے تو ان کے ذخموں پر نمک پاشی بھی نہ کریں۔انہوں نے ناظم کراچی سے کہا کہ وہ سانحہ میں گمشدہ ہونے والے افراد کی تلاش کے لئے بھی اپنا کردار ادا کریں ۔ ناظم کراچی مصطفی کمال نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جعفریہ الائنس پاکستان علامہ عبا س کمیلی کو اپنے ہر ممکنہ تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ سٹی گورنمنٹ شیعہ بے گناہ اسیروں کی رہائی کے لئے بھی بھرپور کوشش کرے گی اور انہوں نے واضح کیا کہ اگر حکومت سی سی ٹی وی فٹیج کو بہانہ بنا کر بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کر رہی ہے تو انتہائی شرمناک فعل ہے کیونکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ عزاداران سید الشہداء امام حسین علیہ السلام جلاؤ گھراؤ میں ملوث نہیں بلکہ جلاؤ گھراؤ کرنے والے عناصر وہی ہیں کہ جنہوں نے عزاداروں پر شب خون مارا،ان کا کہنا تھا کہ سٹی گورنمنٹ ملت جعفریہ کے ہر دکھ اور غم میں برابر کی شریک ہے اور کسی بھی موڑ پر ملت جعفریہ سے تعاون سے کنارہ کش نہیں ہوں گے،اس موقع پر انہوں نے علامہ عباس کمیلی کو بتایا کہ سانحہ عاشورا کے شہداء کی یاد میں سانحہ کی جگہ پر چہلم سے پہلے ہی شہدائے عاشورا کی یادگار تعمیر کی جائے گی،واضح رہے کہ اس سے قبل جعفریہ الائنس پاکستان کے رہنما نے ایک میٹنگ میں ناظم کراچی سے مطالبہ کیا تھاکہ سانحہ کی جگہ شہداء کی یاد گار تعمیر کی جائے اور نشتر پارک کے ایک مرکزی دروازے کو شہدائے سانحہ عاشورا جبکہ دوسرے مرکزی دروازے کو شہدائے نشتر پارک (بارہ ربیع الا اول )کے نام سے منسوب کیا جائے۔