ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے حکومت کی جانب سے سانحہ عاشورا کی تفتیش کو مسترد کرتے ہوئے سانحہ عاشور کے اصل مجرموں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کردیا ۔
سربراہ جعفریہ الائنس پاکستان علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ سانحہ عاشور ا ملک کو توڑنے اور پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازش تھی ملت جعفریہ کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔سانحہ عاشورا سمیت ٨ اور ٩ محرم الحرام کو ہونے والے بم دھماکوں کی اعلیٰ سطحی تحقیقا ت کی جائیں،تمام سیاسی جما عتیں چہلم کے جلوس میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔ان خیالات کا اظہار جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی نے
جعفریہ الائنس پاکستان کے زیر اہتمام آرٹس کونسل میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا- جعفریہ الائنس پاکستان کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس میں عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدرشاہی سید،متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور ممبر صوبائی اسمبلی رضا حیدر اور عسکری تقویپاکستان مسلم لیگ ۔(ن)کے سردار رحیم ،پاکستان مسلم لیگ (ق)کے علیم عادل شیخ اور جعفر الحسن،جمعیت علمائے اسلام کے مفتی عثمان یار خان،سندھ یونائٹڈ پارٹی کے جلال محمد شاہ،پاکستان تحریک انصاف کے سرور،شیعہ علماء کونسل کے مولانا ناظر عباس اور مولانا شبیر میثمی کے علاوہ تاجر برادری سے محمد عدیل اور آصف مسعود کے علاوہ مختار عباس ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کی جانب سے کی جانے والی سانحہ عاشورا کی روایتی تفتیش کو مسترد کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ عاشور کے اصل مجرموں اور ان کے سرپرستوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے- علامہ عباس کمیلی نےکہا کہ سانحہ عاشور ا حکومت کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور سانحہ کے بعد ملت جعفریہ کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے سے حکومت کیا ثابت کرنا چاہتی ہے ان کا کہنا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی اولادوں کو کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے کہ شہید بھی ہم ہوں اور پھر اسیر بھی ہم انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ عاشورا کی اعلی سطحی تحقیقات کی جائیں اور سانحہ کے اصل ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے کہا کہ ہم سانحہ عاشور کی یر سطح پر مذمت کرتے ہیں اور سیاسی جماعتوں کو چاہئیے کہ شہداء پر سیاست نہ کریں ان کا کہنا تھا کہ ان تمام تر سانحات کے پیچھے امریکی ہاتھ ملوث ہے اور اور مملکت کو امریکہ کے حوالے نہیں کرنا چاہئیےاورملک کو دہشت گردوں کے حوالے نہیں کرنا چاہئیے۔انہوں نے کہا کہ فوج نے نہایت بے دردی سے ملک کے غیور عوام کو تہس نہس کر دیا،ان کا کہنا تھا کہ ہامری ناموس پر حملے ہو رہے ہیں جو کہ نا قابل قبول ہیں اور آخر ہم کس سے فریاد کریں اور کس سے انصاف مانگیں کیوںکہ منصف بھی یہی ہیں اور مجرم بھی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رضا حیدر نے کہا کہ جعفریہ الائنس پاکستان کی جانب سے کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد انتہائی بہترین کاوش ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ انسانیت کے لئے خدمت کی ہے اور کرتے رہیں گے ان کا کہنا تھا کہ طالبان دہشت گردوں نے ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیل دیا ہے ان کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ملت جعفریہ کو یقین دلاتے ہیں کہ ہر سطح پر تعاون جاری رہے گا،ایم پی اے عسکری تقوی کا کہنا تھا کہ جلوس عزا نہ تو کم کئے جائیں گے اور نہ ختم جو لوگ بھی جلوس کو کم کرنے کی بات کررہے ہیں دراصل وہ ایک سازش کا حصہ ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ اس میں بیرونی ہاتھ شامل ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سردار رحیم کا کہنا تھا کہ سانحہ عاشور اور اس کے بعد ہونے والے جلاؤ گھراؤ کء واقعات میں ایک ہی ہاتھ ملوث ہے کہ جس نے پہلے دھماکہ اور بعد میں منظم سازش کے تحت جلاؤ گھراؤ کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت روز عاشورا سیکیوریٹی فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے اور اپنی نا اہلی کو چھپانے کے لئے شیعہ جوانوں کو گرفتار کر رہی ہے جو کہ قابل مذمت فعل ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نہ صرف بے گناہ شیعہ جوانوں کو رہا کیا جائے بلکہ ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر معافی بھی مانگی جائے،پاکستان مسلم لیگ (ق)کے رہنما علیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سانحہ عاشورا فرقہ وارانہ تصادم کرانے کی سازش تھی جس کو علمائے کرام نے نہایت اچھے انداز میں ناکام بنا دیا انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئیے کہ اصل مجرموں کو گرفاتر کرے نہ کہ مظلوم شیعہ بے گناہ جوانوں کو ،ان کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی ظلم ہے کہ ایک طرف تو شیعہ بے گناہ ہی شہید ہوئے اور دوسری طرف حکومت شیعہ جوانوںکو ہی گرفتار کر رہی ہے،ان کا کہنا تھا کہ مالی نقصا ن تو پورا ہو سکتا ہے لیکن انسانی جانوں کا زیاں پورا نہیں ہو سکتا،انہوں نے واضح کیا کہ مسلم لیگ قائد اعظم ملت جعفریہ کے شانہ بشانہ ے اور ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ عاشور کے اصل مجرمان کو بے نقاب کیا جائے،اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سرور صاحب نے کہا کہ سانحہ عاشور کو فراموش نہ کیا جائے اور شہدائے عاشور کی قربانی تپاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی ،ان کا کہنا تھا کہ کچھ مخصوص شر پسند عناصر ملک میں فرقہ واریت اور بد امنی کو فروغ دینے کی گھناؤنی سازشوںمیں مصروف عمل ہیں لہذٰا ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ان سازشوں کو بے نقاب کریں اور مملکت پاکستان اور ملت کا دفاع کریں،کانفرنس سے
خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مفتی عثمان یار خان نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میںانتہائی افسوس ناک مراحل ہیں کہ سانحات کے مجرموںکی گرفتاری عمل میں نہیں آ پاتی انہوں نے واضح کیا کہ حکومت سانحہ عاشور کو سرد خانہ کی نظر کرنے سے گریز کرے اور سانحہ کے اصل مجرموں کو بے نقاب کرے اور قرار واقعی سزا دے،انہوں نے کہاکہ سانحہ عاشور پاکستان کی تاریخ کا انتہائی درد ناک سانحہہے جس کے اصل محرکات کو تلاش کرن اضروریہے اور ہر گز ہر گز فراموش نہ ہونے دیا جائے، کانفرنس میں آئے ہوئے تاجر برادری اور بولٹن مارکیت کے نمائندے محمد عدیل اور آصف مسعود نے کہا کہ حکومت سانحہ عاشور کی تحقیقیات کومنظر عام پر لائے اور سانحہ میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سز ا دی جائے تا کہ پاکستان کی تاریخ میںا ۤئیندہ اس قسم کے گھناؤنے واقعات نہ ہوں،اس موقع پر محمد عدیل نے کہا کہ تاجر برادری شیعہ برادری کے ہر غم میں برابر کی شتیک ہے اور چہلم کے جلوس میں تاجر برادری شیعہ برادری کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی اور جلوس عزاء میں شرکت کے ساتھ جلوس عزاء میں ہر ممکنہ تعاون کرے گی ،کانفرنس میں مولانافیصل عزیزی نے خطاب کرتے ہوئے کہا مدارس میں طالبان دہشت گردوں کی پرورش کو وکنا ہو گا ورنہ ملک میں دہشت گردی انتہا کو پہنچ جائے گی انہوں ے کہا کہ جن مدارس میں دہشت گردی کی تعلیم دی جا رہی ہے اور طالبانائزیشن کو فروغ دیا جا رہا ہے ان مدارس کے خلاف سخت ایکشن لیا کائے تا کہ ملک سے فرقہ واریت کو ختم کیا جا سکے،بوہرا جماعت کے رہنما ذوہیب طاہر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ عاشور کراچی سمیت پورے ملک کے امن کو سبو تاژ کرنے کی گھناؤنی سازش کی کی گئی ہے جس کو پاکستان کی عوام نے اپنے اتحاد اور یکجہتی سے ناکام بنا دیا ہے ،اس موقع پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے رہنما مولانا نظر عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ عاشور سیکیوریٹی اداروں کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور اس کے ذمہ دار وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا ہیں انہوں نے واضح کیا کہ اگر شیعہ بے گناہ جوانوں کو فی الفور رہا نہ کیا گیا تو فیصلے شہر کی سڑکوں پر ہوں گے اور پھر حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی، کانفرنس میں علامہ آفتاب حیدر جعفری ،علامہ فرقان حیدر عابدی،مولانا حسین مسعودی،سلمان مجتبیٰ ،شبر رضا،مولاناشبیر میثمی یاسررضا اور آصف عباس کے علاوہ دیگر نے بھی شرکت کی ۔کانفرنس کے اختتام پر تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے مشترکہ قراردادیں پیش کی کے-۔ حکومت سانحہ عاشورمیں ملوث دہشت گردوں کے خلاف روائتی طور پر تحقیقات کرنے کی بجائے اصل مجرموں اور ان کے سرپرستوں کو فی الفور گرفتار کرے اور منظر عام پر لا کر قرار واقعی سزا دے۔آج کا یہ اجتماع ملک میں جاری دہشت گردی کی کاروائیوں کی مذمت کرتا ہے۔ ہم ان تمام دہشت گرد عناصر کی مذمت کرتے ہیں جو پاک فوج اور ملکی تنصیبات پر حملوں میں ملوث ہیں۔ ہم طالبان ،لشکر جھنگوی اور دیگر دہشت گرد گروپوں کی کاروائیوں کو پاکستان کی سالمیت کے خلاف ایک گہری سازش کا حصہ سمجھتے ہیںاور اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم روز عاشورا کراچی میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلوس عاشورا کی سیکیوریٹی پر تعینات پولیس اور رینجرز کے حکام کو شریک تفتیش کیا جائے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ روز عاشورا سیکیوریٹی میں غفلت کے مرتکب پولیس اور رینجرز کے حکام کو عبرت ناک سزا دی جائے۔ ہم صوبائی اور وفاقی وزیر داخلہ کو روز عاشورا ہونے والے بم دھماکے کا ذمہ دار سمجھتے ہیں ۔جو کہ اپنے فرائض انجام دینے میں ناکام رہے۔ روز عاشورا دھماکے کے بعد ہونے والے جلاؤ گھراؤ کے واقعات کی تحقیقیات کے لئے عدالتی کمیشن قائم کیا جائے اور اصل ملزموں کو گرفتار کیا جائے۔ ہم روز عاشورا بم دھماکے کے بعد ہونے والے جلاؤ گھراؤ کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور متاثرہ افراد سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ ۔سانحہ عاشورا میں شہید اور ذخمی ہونے والے عزاداروں کو حکومت فی الفور معاوضہ کی ادائیگی یقینی بنائے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ عاشورا کی آڑ میں بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ فی الفور بند کیا جائے اور بے گناہ گرفتار شیعہ نوجوانوں کو فوراً رہا کیا جائے اور اصل ملزموں کو گرفتار کیا جائے۔ ہم ملک عزیز پاکستان کی بقاء اور سلامتی کے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں لیکن ساتھ ہی حکومت کا فرض ہے کہ پاکستان کو طالبان اور دیگر دہشت گرد گروپوں سے پاک کرے۔پاکستان کی بقاء کے لئے ضروری ہے کہ ملک سے امریکی اثرو نفوذ خصو صاً بلیک واٹر اور ذی کی بڑھتی ہوئی کاروائیوں کو فوراً روکا جائے۔ حکومت سانحہ عاشور میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کو پچیس لاکھ اور ذخمیوں کو پانچ لاکھ روپے معاوضے کی ادائیگی یقینی بنائے۔