پاکستانی شیعہ خبریں

سانحہ چہلم (اربعین) پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے 40 روز ہ سوگ کا اعلان کردیا۔

shiite_funeral_prayer-254x3001

7 فروری کو لاہور کربلا گامے شاہ میں شہداء کا چہلم اور سوئم کا پروگرام منعقد کیا جائے گا جس میں صوبہ پنجاب سمیت دیگر صوبوں سے بھی علماء کرام شرکت کریں گے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام لاہور میں پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کی گئی جس میں رکن شوریٰ عالی علامہ حسن ظفر نقوی ، صوبہ پنجاب کے سیکر ٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی ، مرکزی سیکرٹری تربیت مولانا ابوزر مہدوی ، مرکزی سیکرٹری اطلا عات ناصر شیرازی ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات فرحان مہدی ، مرکزی سیکرٹری شماریات سید فرحان حیدر زیدی ، مرکزی سیکرٹری فنانس سرفراز

 حسینی ، مولانا حسنین عارف، علامہ شاہد حسین نقوی اور آئی ایس او لاہور ڈیثرن کے صدر ابولحسن کاظمی شریک تھے۔ شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید حسن ظفر نقوی ، مولانا عبدالخالق اسدی اور برادر ناصر شیرازی نے کہا کہ ایک بار پھر یزیدی درندوں نے سرزمین کراچی کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا ہے۔ عاشورا کراچی کے زخم ابھی تازہ ہی تھے کہ اربعین ،چہلم امام حسین کے حوالے سے مومنین کو پھر نشانا بنایا جارہا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ تشیع نے ہر دور میں عزاداری مولا حسین کو بپا کرنے کےلئے بڑی بڑی قربانیاں دیں ہیں اور ہم آئندہ بھی دیتے رہیں گے۔ عزاداری ہماری شہ رگ حیات ہے ۔ہم پورے وجود کے ساتھ اعلان کررہے ہیں کہ اگر ان دہشت گردوں کو نہ روکاگیا تو یاد رکھو کچھ بھی نہیں بچے گا ۔ ہم پاکستانی عوام حکومت سے پوچھتے ہیں کہ اگرحکومت سندھ میں ان دہشت گردوں کے مراکز کوختم کرتے اور عدالتوں میں ان کو قرار واقعی سزا دیتے تو آج ہم کو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے آج کراچی اشک بار ہے۔ کبھی شاہرائے فیصل اور کبھی جناح ہسپتال میںنشانہ بنایا جارہا ہے ۔ یہ ظلم عزاداران امام حسین پر فقط نہیں بلکہ پوری انسانیت پر ہے ،یہ خباثت پاکستان کی سالمیت کے خلاف ہے۔ یہ حملہ توہین انسانیت ہے ۔ ہم پوری قوم جہاں دہشت گردوں کی مذمت کرتے ہیں وہاں حکومت سندھ کی نا اہلی کا بھی برملا اظہار کرتے ہیں۔ آج کراچی خون آلود ہے،ہم حکومت وقت کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ واقعہ میں ملوث تمام عناصر کو فی الفور کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ عزاداران امام حسین   صدیوں سے منائی جارہی ہے۔ ہم کبھی بھی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے قائل نہیں رہے اور نہ ہی ہیں ۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button