۲۵ ذی الحجہ :تاریخی واقعات
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)
1-حضرت ابراہیم(علیہ السلام)کا آتش نمرود سے نکلنا
جس وقت لوگ عید منانے کیلئے شہر سے باہر چلے گئے تو حضرت ابراہیم(علیہ السلام)بت خانہ گئے اور تمام بتوں کو توڑ دیا، لوگ غروب کے وقت عید سے فارغ ہو کر شہر میں واپس آئے اور تجدید عہد کیلئے بت خانہ گئے، جس وقت وہ لوگ بت خانہ میں داخل ہوئے تو انہوں نے دیکھا کہ تمام بت ٹوٹے ہوئے ہیں اس کا ذمہ دان لوگوں نے حضرت ابراہیم(علیہ السلام)کو جانا، لہذا ان لوگوں نے حضرت ابراہیم پر حکم جاری کرنے کیلئے بلوایا۔
نمرود نے حکم دیا کہ ابراہیم(علیہ السلام)کو آگ میں جلا دو، صحرا سے بہت زیادہ لکڑیاں اکھٹا کرکے ان میں آگ لگادی، اور حضرت ابراہیم کو منجیق کے ذریعہ آگ میں ڈال دیا، جبرئیل علیہ السلام، حضرت ابراہیم(علیہ السلام)کے پاس آئے اور عرض کیا: کیا کوئی حاجت ہے؟ ابراہیم(علیہ السلام)نے فرمایا: تم سے نہیں ہے!! اس کے بعد خدا وند عالم نے آگ کو حکم دیا کہ ابراہیم کے لئے گلنار ہوجاؤ، بعض مورخین نے لکھا ہے کہ حضرت ابراہیم(علیہ السلام)کی اس وقت عمر سولہ سال کی تھی، نمرود بلندی کے اوپر سے یہ سب دیکھ رہا تھااچانک اس نے دیکھا کہ حضرت ابراہیم(علیہ السلام)آگ کے درمیان صحیح و سالم بیٹھے ہوئے ہیں (بعض مورخین نے اس واقعہ کو اٹھارہ ذی الحجہ کو لکھا ہے)(۱)۔
۱۔ حوادث الایام، ص ۳۰۸۔
2-سورہ انسان(اھل اتی)کا نازل ہونا
علمائے شیعہ کا اس بات پر اتفاق ہے کہ سورہ ھل اتی کی اٹھارہ آیتیں یا پورا سورہ ، اہل بیت عصمت و طہارت، حضرت علی، حضرت فاطمہ اور حسنین (علیہم السلام)کی شان میں نازل ہوا ہے ، سبھی نے ان آیات سے مربوط تفاسیر یا احادیث کی کتابوں میںاس کو اہل بیت کے فضائل اور ان کے افتخار میں شمار کیا ہے، اہل سنت کے درمیان یہ روایت مشہور بلکہ متواتر ہے۔
ابن عباس نے نقل کیا ہے کہ حسن وحسین(علیہماالسلام) ایک مرتبہ مریض ہوگئے ، پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ)ایک گروہ کے ساتھ ان کی عیادت کو تشریف لائے ، لوگوں نے عرض کیا: یا اباالحسن نذر کرو، علی و فاطمہ(علیھما السلام)اور ان کی کنیز فضہ نے نذر مانی کہ اگر ان دونوں بچوں کو شفا مل گئی تو ہم تین دن روزہ رکھیں گے، دونوں بچے صحیح ہوگئے، علی (علیہ السلام)ایک یہودی کے یہاں سے تین صاع جو قرض کرکے لائے، حضرت فاطمہ زہرا(علیھا السلام)نے ان کا آٹا بنایااور اس تین صاع میں سے ایک صاع کی پانچ روٹیاں بنائیںتاکہ ان سے افطار کریں، اتنے میں ایک سائل نے عرض کیا: السلام علیکم یااھل بیت محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ)میں مسکین ہوں مجھے کھانا دیدو،انہوں نے وہ روٹیاں اس مسکین کودیدیں اور خود پانی سے افطار کرلیا، دوسرے دن یتیم آیا اور تیسرے دن اسیر آیا، انہوں نے اپنی روٹیاں ان کو دیدیں چوتھے دن حضرت علی(علیہ السلام)، حسنین(علیہما السلام)کو لے کر پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ)کی خدمت میں حاضر ہوئے، آنحضرت(ص)نے دیکھا کہ بچے بھوک کی وجہ سے لرز رہے ہیںفرمایا: تمہارا یہ حال مجھ سے دیکھا نہیں جاتا پھر آپ کھڑے ہوئے اوران کے ساتھ حضرت فاطمہ زہرا(علیھا السلام)کے گھر تشریف لائے، آپ نے دیکھا کہ حضرت فاطمہ(علیھا السلام) محراب عبادت میں کھڑی ہیں جب کہ بھوک سے آپ کی آنکھیں چلی گئی ہیں، پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ)ناراض ہوئے، اسی وقت جبرئیل علیہ السلام نازل ہوئے اورعرض کیا: یا محمد! خداوند عالم تمہارے ایسے خاندان کی مبارکباد پیش کرتا ہے، پھر سورہ اھل اتی کو آپ کے لئے پڑھا(۱)۔
۱۔ حوادث الایام، ص ۳۰۷۔
3-حضرت علی(علیہ السلام)کی سب سے پہلی نماز جمعہ
یہ وہ دن ہے جس دن مولا امیر المومنین علی(علیہ السلام)نے اپنی حکومت وخلافت کا پہلا جمعہ پڑھایا(۱)۔
۱۔ تقویم شیعہ، ص ۳۲۳۔
۲۵ ذی الحجہ :تاریخی واقعات