پاکستانی شیعہ خبریں
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک مذہبی جلوسوں کو محدود کرنے کی بجائے اپنی نااہلی پر مستعفی ہو جائے،
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک مذہبی جلوسوں کو محدود کرنے کی بجائے اپنی نااہلی پر مستعفی ہو جائے،حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہو گئی ہے ،سانحہ لاہور اور سانحہ کوئٹہ میں ملوث صوبائی حکومتوں کے وزرائے اعلیٰ کو فی الفور بر طرف کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ صوبائی اور وفاقی ایوانوں تک منتقل کریں گے،ملت جعفریہ کی نمائندہ طلباء تنظیم آئی ایس او کے خلاف حکومتی سازشوں کا حکومت کو بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
سانحہ لاہور و سانحہ کوئٹہ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے احتجاجی مظاہرے سے علامہ آفتاب حیدر جعفری،مولانا منور نقوی،محمد مہدی اور علی اوسط کا خطاب۔
کراچی۔(پ۔ر)وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک مذہبی جلوسوں کو محدود کرنے کی بجائے اپنی نااہلی پر مستعفی ہو جائے،حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہو گئی ہے ،سانحہ لاہور اور سانحہ کوئٹہ میں ملوث صوبائی حکومتوں کے وزرائے اعلیٰ کو فی الفور بر طرف کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ صوبائی اور وفاقی ایوانوں تک منتقل کریں گے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے رہنماؤں علامہ آفتاب جعفری،مولانا منور نقوی،سیکرٹری جنرل محمد مہدی اور علی اوسط نے سانحہ کوئٹہ و سانحہ لاہور کے خلاف تین روزہ سوگ کے سلسلہ میں کراچی پریس کلب پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور امریکی و صہیونی ایجنٹ شیعیان پاکستان کا قتل عام کر رہے ہیںاور ملت جعفریہ کی نسل کشی کرنا چاہتے ہیں ان کاکہنا تھا کہ امریکی و صہیونی ایجنٹ مقامی دہشت گرد گروہ ہیں جو ملک کی بنیادوں کوکھوکھلا کرنا چاہتے ہیں اور ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں تاہم ملت جعفریہ پاکستان کسی بھی صورت میں پاکستانی سر زمین پر امریکی و صہیونی لابی کو کامیاب نہیں ہونے دے گی اور مملکت کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لئے ہر ممکنہ قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ان کاکہنا تھا کہ لاہور میں یوم امام علی ؑ کے جلوس میں ہونے والی سفاکانہ دہشت گردی اور پھر کوئٹہ میں یوم القدس کی ریلی میں ہونے والا بم دھماکہ امریکی وصہیونی مقامی ایجنٹو ں کی کاروائی ہے جس پر حکومت پاکستان کو چاہئیے کہ امریکی کاسہ لیسی کو چھوڑ کر صہیونی مقامی ایجنٹوں کے خلاف مؤثر کاروائی کرے ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ مذہبی اجتماعات پر پابندی کی بات کرنے والے شر پسند عناصر پس پردہ صہیونی اور قادیانی لابی کے زیر سایہ ہیں جو یہ چاہتے ہیں کہ ملک میں عید میلاد النبی ؐ،سمیت عاشوراور یوم امام علیؑ کے مذہبی اجتماعات کو ختم کر دیا جائے ،رہنماؤں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری،وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی،چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری اور افواج پاکستان کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے مطالبہ کیا کہ سانحہ لاہور اور سانحہ کوئٹہ میں سینکڑوں بے گناہ جانوں کے زیاں پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی سمیت صوبائی گورنرز ،اور صوبائی پولیس انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں اور ذمہ دار ان کو فی الفور عہدوں سے برطرف کیا جائے،بصورت دیگر ملت جعفریہ پاکستان اپنے احتجاج کا سلسلہ بڑھا کر صوبائی اسمبلیوں اور وفاقی ایوانوں تک پھیلا دے گی اور ملک میں کسی بھی بد امنی یا ہنگامی صورتحال کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
رہنماؤں نے وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کے جلوسوں کو محدود کرنے کے بیان کی شدید الفاظ میںمذمت کی اور مطالبہ کیا کہ نا اہل وفاقی وزیر داخلہ مستعفی ہو جائیں اور اپنا کام کریں،اس موقع پر مظاہرین نے مردہ باد امریکہ،مردہ باد اسرائیل،دہشت گردی مردہ باد،فرقہ واریت مردہ باد،رحمان ملک کو برطرف کرو،شہباز شریف کو برطرف کیا جائے اور اسلم رئیسانی کی برطرفی سمیت کوئٹہ پولیس انتظامیہ اور ایف سی کمانڈر سمیت اے ٹی ایف حکام کی برطرفی کا مطالبہ کیا اور کوئٹہ دھماکے کے بعد پولیس اور ایف سی کی فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کرنے اور پھانسیوں کا مطالبہ بھی کیا۔
کراچی۔(پ۔ر)وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک مذہبی جلوسوں کو محدود کرنے کی بجائے اپنی نااہلی پر مستعفی ہو جائے،حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہو گئی ہے ،سانحہ لاہور اور سانحہ کوئٹہ میں ملوث صوبائی حکومتوں کے وزرائے اعلیٰ کو فی الفور بر طرف کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ صوبائی اور وفاقی ایوانوں تک منتقل کریں گے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے رہنماؤں علامہ آفتاب جعفری،مولانا منور نقوی،سیکرٹری جنرل محمد مہدی اور علی اوسط نے سانحہ کوئٹہ و سانحہ لاہور کے خلاف تین روزہ سوگ کے سلسلہ میں کراچی پریس کلب پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور امریکی و صہیونی ایجنٹ شیعیان پاکستان کا قتل عام کر رہے ہیںاور ملت جعفریہ کی نسل کشی کرنا چاہتے ہیں ان کاکہنا تھا کہ امریکی و صہیونی ایجنٹ مقامی دہشت گرد گروہ ہیں جو ملک کی بنیادوں کوکھوکھلا کرنا چاہتے ہیں اور ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں تاہم ملت جعفریہ پاکستان کسی بھی صورت میں پاکستانی سر زمین پر امریکی و صہیونی لابی کو کامیاب نہیں ہونے دے گی اور مملکت کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لئے ہر ممکنہ قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ان کاکہنا تھا کہ لاہور میں یوم امام علی ؑ کے جلوس میں ہونے والی سفاکانہ دہشت گردی اور پھر کوئٹہ میں یوم القدس کی ریلی میں ہونے والا بم دھماکہ امریکی وصہیونی مقامی ایجنٹو ں کی کاروائی ہے جس پر حکومت پاکستان کو چاہئیے کہ امریکی کاسہ لیسی کو چھوڑ کر صہیونی مقامی ایجنٹوں کے خلاف مؤثر کاروائی کرے ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ مذہبی اجتماعات پر پابندی کی بات کرنے والے شر پسند عناصر پس پردہ صہیونی اور قادیانی لابی کے زیر سایہ ہیں جو یہ چاہتے ہیں کہ ملک میں عید میلاد النبی ؐ،سمیت عاشوراور یوم امام علیؑ کے مذہبی اجتماعات کو ختم کر دیا جائے ،رہنماؤں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری،وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی،چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری اور افواج پاکستان کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے مطالبہ کیا کہ سانحہ لاہور اور سانحہ کوئٹہ میں سینکڑوں بے گناہ جانوں کے زیاں پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی سمیت صوبائی گورنرز ،اور صوبائی پولیس انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں اور ذمہ دار ان کو فی الفور عہدوں سے برطرف کیا جائے،بصورت دیگر ملت جعفریہ پاکستان اپنے احتجاج کا سلسلہ بڑھا کر صوبائی اسمبلیوں اور وفاقی ایوانوں تک پھیلا دے گی اور ملک میں کسی بھی بد امنی یا ہنگامی صورتحال کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
رہنماؤں نے وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کے جلوسوں کو محدود کرنے کے بیان کی شدید الفاظ میںمذمت کی اور مطالبہ کیا کہ نا اہل وفاقی وزیر داخلہ مستعفی ہو جائیں اور اپنا کام کریں،اس موقع پر مظاہرین نے مردہ باد امریکہ،مردہ باد اسرائیل،دہشت گردی مردہ باد،فرقہ واریت مردہ باد،رحمان ملک کو برطرف کرو،شہباز شریف کو برطرف کیا جائے اور اسلم رئیسانی کی برطرفی سمیت کوئٹہ پولیس انتظامیہ اور ایف سی کمانڈر سمیت اے ٹی ایف حکام کی برطرفی کا مطالبہ کیا اور کوئٹہ دھماکے کے بعد پولیس اور ایف سی کی فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کرنے اور پھانسیوں کا مطالبہ بھی کیا۔