پاکستانی شیعہ خبریں
پاراچنار:امن معاہدے کے باوجود طالبان دہشت گردوں کے حملے،اٹھارہ شیعہ مسافر ذخمی
پاراچنار کرم ایجنسی میں امن معاہدے کے باوجود بھی طالبان دہشت گردوں کے دہشت گردانہ حملے جاری ہیں اور چار سال سے بند ٹل پاراچنار روڈ پر جانے والے شیعہ مسافروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہاہے جس کے نتیجہ میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے میں ایک بم دھماکے میں اٹھارہ شیعہ مسافر شدید ذخمی ہو گئے ہیں۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق طالبان دہشت گردوں نے بدھ کے روز پاراچنار سے پشاور آنے والی ایک مسافر بس نمبر 2976کو ریموٹ کنٹرول بم دھماکے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں 18شیعہ مسافر شدید ذخمی ہو گئے۔بس میں سوار شیعہ مسافروں میں بچوں ،خواتین اور بزرگوں کی بڑی تعداد دھماکے میں ذخمی ہوئی ہے۔
بم دھماکے میں ذخمی ہونے والے شیعہ مسافروں کو فوری طور پر مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا،واضح رہے کہ گذشتہ ماہ حکومت اور طالبان دہشت گردوں کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس میں ٹل پاراچنار سڑک پر طالبان دہشت گردوں کو محاصرہ ختم کرنے کاکہا گیا تھا تاہم معاہدے کے چند روز گذرنے کے بعد ہی ایک اور دہشت گردانہ کاروائی سامنے آئی ہے،امن معاہدی حکومت اور کالعمد تحریک طالبان پاکستان کے کرم ایجنسی کے کمانڈر فضل سعید کے درمیان طے پایا تھا۔جبکہ طالبان دہشت گردوں کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ ناصبی سلفی طالبان دہشت گرد شرعی احکامات کے مطابق حملے کرتے ہیں ،ذرائع کاکہناہے کہ کرم ایجنسی میں طالبان دہشت گردوں سے حکومتی معاہدہ ایک ٹیسٹ کیس تھا تاہم گیند اب بھی طالبان دہشت گردوں کے کورٹ میں موجود ہے۔
دوسری جانب کرم ایجنسی کے چھ بڑے قبائل کی کونسل نے اس دہشت گردانہ کاروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسافر بس پر طالبان دہشت گردوں کا حملہ امن معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے،اور حکومت اور قبائلی جرگہ سے مطالبہ کیا ہے کہ طالبان دہشت گردوں کو ان کے گھناؤنے اقدام کی سزا دی جائے۔