داعش کا ایک اور جرم کم عمر جلاد نے سنی عالم کا سرقلم کردیا
شیعیت نیوز: شام اور عراق میں سرگرم سعودی عرب کی حمایت یافتہ وہابی دہشت گرد تنظیم داعش بڑے بڑے خونخوار مجرم شامل ہیں مگرحال ہی میں ایک کم کمر سیاہ فام داعشی جلاد کو پہلی بار شام کے ایک مقامی پیش امام کا سر قلم کرتے دکھایا گیا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی نے سوشل میڈيا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام اور عراق میں سرگرم سعودی عرب کی حمایت یافتہ وہابی دہشت گرد تنظیم داعش بڑے بڑے خونخوار مجرم شامل ہیں مگرحال ہی میں ایک کم کمر سیاہ فام داعشی جلاد کو پہلی بار شام کے ایک مقامی پیش امام کا سر قلم کرتے دکھایا گیا ہے۔
عرب ذرائع کے مطابق داعش کی جانب سے کم سن جلاد کے ہاتھوں شام کے ایک مقامی پیش امام کا سرقلم کرنے کا واقعہ حال ہی میں منظر عام پرآیا۔ داعش نے اس درد ناک واقعہ کی فوٹیج بنانے کے بعد انٹرنیٹ پر پوسٹ کی ہے۔
فوٹیج میں سزائے موت کے قیدیوں کے لیے مختص کردہ نارنجی رنگ کے لباس میں ملبوس امام مسجد سر جھکائے کم سن سیاہ فام دہشت گرد کے ساتھ گھنے درختوں کے بیچ چل رہا ہے۔ جہاں چند قدم کے بعد اسے زمین پر پاؤں کے بل بٹھا دیا جاتا ہے۔ پھر وہابی کمسن دہشت گرد اپنے ہاتھ میں موجود تیز دھار بھاری خنجر ہوا میں لہراتے ہوئے کہتا ہے میرا تعلق انگریزی بولنے والے ایک افریقی ملک سے ہے۔
مقتول امام مسجد کی شناخت محمد عبدالعزیز طبشو کے نام سے کی گئی ہے جو داعش کے زیرقبضہ ’’تل قراح‘‘ قصبے کی جامع مسجد کا امام اور ” شامی محاذ” نامی تنظیم کا شرعی پراسیکیوٹر رہا ہے۔ شام اور عراق میں وہابی دہشت گردوں کو سعودی عرب کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔