پاکستانی شیعہ خبریں
پاکستانی ذرائع؛ پاکستان بحرین کی جمہوری تحریک دبانے کے لئے مزید فعال
ایک پاکستانی روزنامے نے رپورٹ دی ہے کہ حکومت پاکستان نے بحرین کی عوامی تحریک کچلنے کے لئے مزید فوجی بحرین روانہ کرنے کے لئے آل خلیفہ کی درخواست منظور کرلی ہے۔ ابناـ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع نے پاکستان کے انگریزی روزنامے الامۃکے حوالے سے لکھا ہے کہ حکومت پاکستان نے بحرین کی عوامی تحریک کچلنے کے لئے آل خلیفہ آمروں کے ساتھ نیا معاہدہ کرکے اپنی فوج کے نئے دستے بحرین روانہ کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
پاکستانی روزنامے الامہ نے لکھا ہے کہ آل خلیفہ خاندان کے بادشاہ نے گذشتہ ہفتے صدر پاکستان آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی اور اس ملاقات میں فریقین کے درمیان خفیہ معاہدے ہوئے ہیں جن میں عوامی تحریک کو کچلنے کے لئے مزید پاکستانی بحرین بھیجنے کا معاہدہ بھی شامل تھا۔
اس حوالے سے بحرین میں طویل عرصہ قیام کرنے والے پاکستانی باشندے Fahad Deshmukh نے الامہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فوجی عراق میں بھی موجود ہیں اور بحرین میں بھی موجود ہیں جن سے عوامی مظاہرے کچلنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بحرین میں عوامی مظاہروں کو جبر و تشدد بنانے کے لئے خاص طور پر پاکستانی فوجیوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔
اب یہ بات بالکل واضح ہوچکی ہے کہ بحرینی عوام پرامن انداز سے اپنے سیاسی اور جمہوری حقوق کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن انہیں نہایت قساوت قلبی کے ساتھ جبر و تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس جبر و تشدد میں برادر اسلامی ممالک کے فوجیوں کا وسیع استعمال کیا جاتا ہے اور افسوس کا مقام ہے کہ جمہوریت کے حصول کے لئے وسیع جدوجہد کرنے والی پاکستانی قوم کے بچوں کو بھی آل خلیفہ کی جمہوریت کش اقدامات کا حصہ بنایا گیا ہے اور پاکستان میں بحرین روانہ کرنے کے لئے مسلسل بھرتیاں کی جاتی ہیں اور جمہوریت کی راہ میں قتل ہونے والی بےنظیر بھٹو کے شوہر نے بھی اس جمہوریت کشی میں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے آل خلیفہ کی ڈوبتی کشتی کو سہارا دینے کا عزم کررکھا ہے جبکہ شاید وہ خود بھی جانتے ہیں کہ کرائے کے بیرونی فوجیوں کے سہارے قائم رہنے والے حکمرانوں کی عمر طولانی نہیں ہوا کرتی لیکن حکومتوں اور ممالک کا کردار عوام کے حافظے سے مٹانا بھی ممکن نہیں ہوا کرتا۔
یاد رہے بحرین میں کرائے کے فوجی مظاہرین کو کچلنے کےلئے استعمال کئے جارہے ہیں۔ منامہ نے اس سے پہلے بھی پاکستان سے کرائے کے فوجی بلاکر اپنی پولیس فورس میں شامل کیے تھے۔
درین اثناء بحرین کے انسانی حقوق مرکز کے سربراہ نبیل رجب کے مطابق پاکستان کے کرائے کے فوجیوں نے بحرینی مظاہرین کو کچلنے میں کوئي کسر نہيں چھوڑی ہے ۔
نبیل رجب کے مطابق ان پاکستانی فوجیوں سے کہا جاتا ہے کہ انہیں بحرین میں کافروں کےخلاف جہاد پر لے جایا جا رہا ہے جس سے آل خلیفہ اور حکومت پاکستان کی جانب سے فرقہ واریت کو تقویت پہنچانے کا پتہ ملتا ہے۔