ساتویں آسمان سے کوئٹہ کے شہداء کا خط
تحریر: توقیر کھرل
اے میرے ہم وطن پاکستانیوں!
2013ء کی یہ چیختی تصویریں ہم کوئٹہ کے ہزارہ کمیونٹی کی ہیں، جب ہمارے ورثاء 86 اجساد علمدار چوک پہ رکھ کر انتہا پسندانہ سوچ کے خلاف سراپا احتجاج تھے۔ محب وطن پاکستانیوں نے ہم شہداء کا خون رائیگان نہیں جانے دیا تھا۔ وقت کے فرعونوں اور یزیدیوں کے خلاف احتجاج جاری رکھا اور احتجاج کی صدا کو ہوا میں تحلیل نہیں ہونے دیا اور ہماری ارواح ساتویں آسمان پہ شاد تھیں۔ ہم دیکھ رہے تھے کہ کوئٹہ کے مظلوموں کا احتجاج ملک بھر میں پھیل گیا تھا، محب وطن پاکستانیوں نے یہ ثابت کیا تھا کہ جو لوگ مظلومانہ جدوجہد کرتے ہیں، وہی کامیاب ٹھہرتے ہیں۔
اے محب وطن پاکستانیوں!
تم نے جنازوں کو سڑک پہ رکھ کر پرامن احتجاج کیا اور ثابت کیا تھا کہ اصل طاقت ظلم میں نہیں مظلومیت میں ہے، لیکن افسوس کہ جن ملک دشمن گروہوں نے ہم محب وطن پاکستانیوں کو نفرت کا نشانہ بنایا تھا، وہ آج ہمارے ملک کے محافظوں کی نماز باجماعت کے پیش امام بن چکے ہیں۔
ہم سوال کرتے ہیں
ہمارے خون کی ہولی کھیلنے والوں سے وطن کے محافظ صف اول میں تصویریں بنواتے ہیں اور امن کی بات کرتے ہیں، بھلا شر مطلق تکفیریوں سے امن کی کیسی توقع؟
شہدائے کوئٹہ 10 جنوری 2013ء