پاکستانی شیعہ خبریں
اہلیبت ع کی شان میں گستاخی کیخلاف اسلام پورہ لاہور میں احتجاجی مظاہرہ
اسلام پورہ لاہور کے علاقے چوہان روڈ میں تحفظ عزاداری کونسل کے زیراہتمام مجلس عزاء نہ کروانے دینے اور یزیدیت زندہ باد کے نعرے لگانے کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں سینکڑوں اہل تشیع نے شرکت کی۔ تحفظ عزاداری کونسل کی کال پر لاہور بھر سے اہل تشیع اسلام پورہ میں جمع ہو گئے اور یزید کے گماشتوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے اسلام دشمن عناصر اور فرقہ واریت کو ہوا دینے والے مٹھی بھر شرپسندوں کے خلاف احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ شرکاء نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ مجلس عزاء کو روکنے اور علاقے کا امن خراب کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اس موقع پر رہنماؤں نے پولیس کو ایک درخواست بھی جمع کروائی جس میں شرپسند عناصر کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور علاقہ کے امن کو سبوتاژ کرنیوالوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ اور مقامی شیعہ اکابرین کے خلاف بے بنیاد مقدمہ کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملت تشیع پاکستان پرامن قوم ہے اور اسے گھناؤنے ہتھکنڈوں سے مشتعل کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیعان پاکستان نے ہی اس ملک کو بنایا تھا اور اس کی حفاظت کرنا بھی جانتے ہیں لیکن چند شرپسند عناصر ملک میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ایک شیعہ مومن نے اپنے گھر میں چاردیواری کے اندر مجلس عزا برپا کی، جس پر چند شرپسندوں نے وہاں آ کر مجلس عزا بند کرنے کا کہا اور اہلبیت (ع) کی شان میں گستاخی کی اور الٹا بانی مجلس پر مقدمہ درج کروا دیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ اسلام پورہ کا واقعہ ہے اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے حکومت ملزم کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے، اگر ملزم کو گرفتار اور بے بنیاد مقدمہ ختم نہ کیا گیا تو احتجاج کا سلسلہ اسلام پورہ سے نکل پر پورے لاہور میں پھیل جائے گا اور اگر پھر بھی مطالبات منظور نہ کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ پورے ملک تک پھیلا دیا جائے گا۔ رہنماؤں نے کہا کہ ہم ملک میں امن چاہتے ہیں اور ہماری امن پسندی کو بزدلی نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ اہلبیت عظام (ع) کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے بلکہ گستاخوں کی زبان کھینچ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چند روز قبل پنجاب یونیورسٹی میں بھی امام حسین ع کی شان پاک میں گستاخی کی گئی اور اب اسلام پورہ میں ایسی گھناؤنی حرکت کی گئی ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔