پاکستانی شیعہ خبریں
کرم ایجنسی:طالبان دہشت گردوں کا شیعہ مسافروں پر حملہ،18شہید،متعدد ذخمی
پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں مسافر گاڑیوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 16شیعہ مسافر شہید ہو گئے ہیں جبکہ متعد ذخمی ہیں۔شیعت نیوز کے ذرائع کے مطابقہفتے کی صبح قبائلی علاقے کر م ایجنسی میں طالبان دہشت گردوں کے شیعہ مسافر بسوں پر حملے میں 18شیعہ افراد شہید ہو گئے جبکہ متعد د ذخمی ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ حملے میں پولیٹیکل انتظامیہ کی زیر نگرانی مسافر گاڑیوں کاقافلہ پارہ چنار سے پشاور جا رہا تھا کہ اس دوران لوئر کرم کے علاقے چار خیل میںطالبان ناصبی دہشت گردوں نے قافلے پرخود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس سے دو گاڑیوں میں سوار پانچ شیعہ مسافر شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ۔زخمیوں کو ٹل اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے مزید 13شیعہ مسافرشہید ہو گئے جب کہ چار زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے ۔یہ بات یاد رہے کہ طالبان دہشت گردوں کے حملوں میں شہید اور زخمی مسافروں کا تعلق پارہ چنار سے ہے ۔
دوسری جانب پاراچنار سے تعلق رکھنے والے ایم این اے ساجد حسین طوری نے واقعے کو کھلی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ شاہ راہوں کو محفوظ بنانے کے لیے مؤثراقدامات کیے جائیں۔واضح رہے کہ طالبان سلفی دہشت گردوں نے گذشتہ تین برسوں سے پارا چنار اور ملحقہ علاقوں کا مکمل محاصرہ کررکھا ہے جس کی وجہ سے پاراچنار کی سات لاکھ سے زائد عوام طالبان دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور ضروریات زندگی سے محروم ہے ۔مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ حکومت محاصرے کو ختم کرانے میں کسی قسم کی دلچسپی نہیں لے رہی ہے جسکی بنا پارہ چنار کے شہریوں کو افغانستان کے راستے پشاور آنا پڑتا ہے ۔
کرم ایجنسی میں شیعہ مسافروں کی بس پر ہونےو الی سفاک دہشت گردی کے بعد جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور آئی ایس او پاکستان سمیت دیگر شیعہ تنظیموں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ حکومت کرم ایجنسی میں طالبان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرے اور نا اہل کرم انتظامیہ کو فوری برطرف کرے اور طالبان دہشت گردوں سے پارا چنار کی سات لاکھ عوام کو نجات دلائی جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ پاراچنار کی طرف لانگ مارچ کرے گی اور اس محاصرے کوتوڑ دیا جائے گا۔