لوئر کرم اڑوالی ایف سی قلعہ کے سامنے ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ پر دہشت گردوں کی فائرنگ تین خواتین و بچوں سمیت متعد د ذخمی
کرم ایجنسی(نمائندہ خصوصی)۔ لوئر کرم اڑوالی ایف سی قلعہ کے سامنے ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ پر امریکی و سعودی نواز طالبان دہشت گردوں کی فائرنگ تین خواتین و بچوں سمیت متعد د ذخمی۔ تفصیلات اور عینی شاہدین کے مطابق اتوار کے دن پاراچنار کے مسافر گاڑی پر لوئر کرم اڑوالی ایف سی قلعے کے سامنے ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ پر دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے تین خواتین و بچوں سمیت متعدد مسافر زخمی ہو گئے جب کہ ہسپتال ذرائع کے مطابق ایک خاتون کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ گاڑی میں سوار مسافروں اور عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ جائے وقوع سے چند قدم پر ایف سی قلعہ اورچیک پوسٹ واقع ہے جہاں مسافر گاڑیوں کی چیکنگ بھی کی جاتی ہے، لیکن دہشت گردوں کی فائرنگ اور فرار نے ایف سی کے کردار پر شکوک و شبات پیدا کر دئیے ہیں۔ دریں اثنا لوئر کرم اڑولی ایف سی قلعہ کے عقب میں پاراچنار کی مسافر گاڑی پر فائرنگ سے طوری بنگش قبائل کی مسافر گاڑی پر فائرنگ سے پاراچنار میں شدید تشویش اور غم و غصے کی لر دوڑ گئی۔ طوری بنگش قبائلی عمائدین نے ہنگامی جرگہ طلب کرکے اس اقدام کو طوری بنگش قبائل کی نسل کشی کی ریاستی دہشت گردی سے منسوب کیا۔ اور کہا کہ خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے کا بذدلانہ اقدام ٹل پاراچنار روڈ پر خاموش تماشائی سرکاری اہلکاروں ایف سی کی موجودگی میں درجنوں واقعات میں سے ایک کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت و انتظامیہ نے لوئر کرم میں ٹل پاراچنار روڈ پر جگہ جگہ آرمی چیک پوسٹس اور حفاظت کے قیام کا وعدہ کیا تھا لیکن آرمی کو طالبان کے زیر کنٹرول لوئر کرم میں رکھنے کی بجائے امن و امان کے علاقے اپر کرم میں رکھا جا رہاہے جو سمجھ سے باہر ہے۔ جرگہ نے قرارد منظور کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر حکومت افواج کی کمی کا بہانہ بنا رہی ہے تو بحرین کی عوامی تحریک کو دبانے اور ڈالرز و ریال کمانے کے لئے جو کرائے کیفوجی بحرین بھیجے ہیں ان کو واپس بلا کر ٹل پاراچنار روڈ کی حفاظت پر مامور کیا جائے۔ انہوں نے الزم لگایا کہ حکومت و سیکورٹی فورسز اپنے گھر کی حفاظت کرنے کی بجائے ڈالرز کمانے کے لئے ہر بے غیرتی کر جاتی ہے، اسلئے اگر طوری بنگش قبائل کی ریاستی نسل کشی بند نہ کی گئی تو ہم راست اقدام پر مجبور ہو جائیں گے۔