پاکستانی شیعہ خبریں

ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے حکومت دہشت گردوں کے آگے بے بس نظر آتی ہے علماء

shiitnews pressconferance sucپریس کانفرنس کا مقصد خان پور میں ہونے والے بم دھماکہ اور خیر پور میں عزاداروں پر چھوٹے مقدمہ قائم کرنے کے خلاف ہے سب سے پہلے
تو آپ حضرات جانتے ہیں کہ ملک ایک نازک دور سے گزررہا ہے اور ا س وقت ملک میں بڑے خطرات منڈلارہے ہیں جہاں بیرونی خطرہ ہے وہاں ملک میں جاری دہشت گردی نے ملک کو تباہ کر کے رکھ ردیا ہے اور آج ملک میں کوئی جگہ ایسی نہیں ہے کہ وہاں دہشت گردی نہ ہوئی ہو اس ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے حکومت دہشت گردوں کے آگے بے بس نظر آتی ہے عملا ملک دہشت گردوں کے کنٹرول میں ہے حکومت ناکام ہوچکی ہے اس کاسب سے بڑا ثبوت خانپور میں جلوس کے دوران ہونے والی دہشت گردی ہے ہم سمجھتے ہیں ہیں یہ بم دھما کہ سکیورٹی فوسز کی نااہلی کا نتجہ ہے کہ جب سب جگائیں کلیرکردی گئی تو پھر یہ دھماکہ کیسا ہوا بم کیسے وہاں لایا گیا ، اور ایک نہیں تیس بم نصب کردئے گئے اور انتظامیہ کو معلوم ہی نہیں اس پر یہ کہ بم دھما کہ کی تصدیق کرنے اور حالات کو کنٹرول کرنے( آر پی ا )سے یہ بیان چلوایا گیا کہ یہ (پی ایم ٹی )میں دھماکہ ہوا ہے تاکہ اپنی نااہلی کو چھپاسکے اور باقی دو بم جو برآمد کریے گئے پھر وہ کیا تھے لگتا ایسا ہے کہ یہ سب کام ایک منصوبہ بندی سے کیا گیا ہے ہم حکومت کو واضع کردیتے ہیں کہ اگر دہشت گردی کے مسئلہ کو سنجیدگی نہ کیا گیا تو ہم اپنے دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں . اگر ملک کے حالات کنٹرول سے باہر ہوئے تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی دہشت گردی کا واقعہ فرقہ واریت پھلانے کی ناکام کوشش ہے ہم واضع کردینا چاہتے ہیں ،کہ اس ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں بلکہ تمام مسالک کے درمیان مثالی اتحاد موجود ہے اور ہم اس کو کسی صورت میں متاثر نہیں ہونے دیگے حکومت کو چاہیے کہ دہشت گردی کے نیٹ ورک کو ختم کررے اور مجروموں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے . ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ خانپور کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائے اور رپورٹ منظر عام پر لائی جائے . سانحہ میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے . جیلوں میں موجود دہشت گردوں کو سزا دی جائے . خیر پور میں بیگناہ مومنین پر قائم ہیں جھوٹے مقدمات واپس لیجائیں. 20جنوری بروز جمعہ قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے حکم پر سانحہ خانپورپر ملک گیر احتجاج کیا جائے گا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button