شیعہ ہر قسم کی سیاسی دباؤ سے مبررہ اور اپنے معملات میں خود کفیل ہیں،کسی سیاسی دباؤ کو بر داشت نہیں کیا جائے گا مہ توڑ جواب دیں گے۔علماء
حکومت ملت جعفریہ لیگل ایڈ کمیٹی کے وکلاء کی شہادت حکومتی نا اہلی اور کالعدم جماعتوں کی حکومتی سر پرستی کا شاخسانہ ہے۔سیاسی جماعتیں اپنی حدود میں رہے، شیعہ شہداء کے خانوادوں کو دھمکانا بند کرے،مولانا علی محمد ،مولانا مرزا یوسف حسین ،مولانا ذولفقار جعفری،مولانا حسن صلاؤدین،مولانا جعفر سبحانی ،مولانا
علی انور جعفری ،مولانا حیدر عباس عابدی مولانا عقیل موسیٰ محمد مہدی علامہ نثار قلندری،چچا وحید الحسن، و دیگر کا خطاب۔
کراچی 3وکلاء کی نماز جنازہ جامعہ مسجد و امام دربار حسینی ملیر کالا بورڈ میں شیخ حسن صلاؤدین کی اقتداء میں ادا کی گئی نماز جنازہ سے قبل شیعہ رہنماء مولانا علی محمد ،مولانا علی محمد ،مولانا مرزا یوسف حسین ،مولانا ذولفقار جعفری،مولانا حسن صلاؤدین،مولانا جعفر سبحانی ،مولانا علی انور جعفری ،مولانا حیدر عباس عابدی مولانا عقیل موسیٰ محمد مہدی ،علامہ نثار قلندری،چچا وحید الحسن،شبر رضا و دیگر نے پریس کانفرس خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا یکم محرم سے جاری ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگیٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے اور وزیر داخلہ سند ،گورنر سند سوائے جھوٹی دعووں کے سواء کوئی عملی اقدام نہیں کر رہے اس کے قبل بھی گورنر سند ملت جعفریہ کی ٹارگیٹ کلنگ میں ملوث کالعدم جماعت کے رہنماء اور سی آئی ڈی،پولیس کے ایس ایس پی چوہدری اسلم کو گر فتار کرنے کے جھوٹے دعوے کیے جو کہ تاحال پورے نہیں کیے گئے جس میں ان دہشت گردوں اور ان کے بیرونی آقاؤں کو خوش کیا گیا ۔ اگر حکومت نے 18فروری تک یکم محرم سے لیکر اب تک شہید ہونے والے شیعہ عمائدین کی ٹارگیٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار نہیں کیا تو ملت جعفریہ اپنے فیصلوں میں خود مختار ہے اور ملت جعفریہ ہر قسم کی حکومتی رابطہ منقطع کردی گی ۔رہنماؤں نے شہید ہونے والے وکلاء کے خانوادوں کے جسد خاکی جلدی دفنانے اور جلوس جنازہ کے راستہ کو تبدیل کرنے کے ساتھ پر امن سوگ و ہر تال میں د کانوں کو جلدی کھولنے کیلئے دی جانے والی دھمکیوں پر ایک سیاسی جماعت کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کے ملت جعفریہ کا ہر عمائدین لاوارث نہیں سیاسی جماعتیں اپنی حدود میں رہے، شیعہ شہداء کے خانوادوں کو دھمکانا بند کرے، ملت جعفریہ کبھی بھی، کسی کی بھی ڈکٹیشن پر نہیں چلی ہے، ہماری راہ حسینی ہے اور ہم نے ہمیشہ یزید وقت کو للکارا ہے اورآج بھی یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ وہ سیاسی قوتیں جو یہ سمجھتی ہیں کہ شیعہ قوم کو ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرا یا جاسکتا ہے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔اگر آج کے بعد کوئی اس قسم کی ہر حرکت کی گئی تو اس کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔رہنماؤں نے کہا کہ ہماری تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے کبھی بھی کسی ظالم کے آگے سر نہیں جھکایا ہے، ہم نے موت کو قبول کیا ہے، زندانوں کی راہ دیکھی ہے لیکن کسی یزید کی بیعت نہیں کی ہے، شیعہ رہنماؤں نے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری سے مطالبہ کیا کہ شیعہ وکلاء کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری اور شہداء کے لواحقین کو ہراساں کرنے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے سو مو ٹو ایکشن لیں۔
دریں اثناء شہید ہونے والے3 وکلاء کی نماز جنازہ کے بعد جنازوں کو شاہراہ فیصل لایا گیا جہاں علامتی دھرنہ دیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے عمائدین و علماء کرام نے شرکت کی جنہوں نے لبیک یاحسینؑ کے نعروں کی گونج میں شہداء کے جسد کاکی کو اؤلڈ ماڈل کالونی قربستان میں دفنایا گیا۔