پاکستانی شیعہ خبریں

گلگت میں بدامنی، کراچی میں آگ و خون کا کھیل عالمی ایجنڈا ہے، حامد موسوی

shiitenews hamid mosviراولپنڈی سے جاری بیان میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حساس ترین علاقوں میں قتل و غارت جلاؤ گھیراؤ کا مقصد وطن عزیز کو نئے مسائل میں الجھا کر دوست ممالک سے دور کرنا ہے۔
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے قائد آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے گلگت، چلاس اور کراچی میں بدامنی کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے

ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے حساس ترین علاقوں میں قتل و غارت جلاؤ گھیراؤ اور دہشتگردی عالمی ایجنڈا ہے تاکہ وطن عزیز کو نئے مسائل میں الجھا کر اور نئے مصائب و آلام میں پھنسا کر اُسے دوست ممالک چین، افغانستان اور ایران سے دور کیا جائے اور اُسے تنہا کر کے بھرپور دباؤ بڑھایا جائے اور اپنا اور اپنے پٹھووں کا تسلط جمایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں اقتصادی شہہ رگ کراچی، بلوچستان میں گوادر بندرگاہ اور خیبر پختونخوا میں حساس ترین علاقوں پر دشمن کی خاص نظر ہے، جو ہمیں چند اہم قراردادوں کی منظوری، نیٹو سپلائی کی بندش، سلالہ حملے پر احتجاج اور ایبٹ آباد کمیشن کی تشکیل کی سزا دینا چاہتا ہے، تاکہ ہمیں زیر کر کے ڈرون حملے جاری رکھ سکے، نیٹو سپلائی بحال کروا سکے اور پاکستانی حکمرانوں سے اپنی بالا دستی منوا سکے۔

آقای موسوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ پاکستان میں قطعی طور پر کسی قسم کی لسانیت، گروہیت اور فرقہ واریت نہیں، چند گروپوں کے درمیان چپقلش کو مکتبی لڑائی قرار نہیں دیا جا سکتا، جس دن خدانخواستہ ایسا ہوا تو اسمبلیاں اور سینٹ بھی نہیں رہیں گے اور ملک میں خانہ جنگی شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مشترکہ ازلی دشمن کے منہ میں رام رام اور بغل میں کلاشنکوف اور خودکش جیکٹ ہے، لہذا ایسے میں تمام ذمہ داران اور محب وطن قوتوں پر لازم ہے کہ وہ نہایت دانشمندی اور سوج بھوج سے کام لیں، سرکاری طور پر کالعدم قرار دیئے گئے دہشتگرد گروپوں سے عملی بیزاری کی جائے، جنہوں نے دیگر ممالک کی لڑائی کیلئے پاکستان کو میدان جنگ بنا رکھا ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ جلاؤ گھیراؤ اور پُرتشدد ہڑتالوں کی کالیں دینے والوں سے ہوشیار رہیں اور اپنی تمام تر توانائیاں پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے پر صرف کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا شروع سے موقف ہے کہ دہشتگرد کا کوئی مکتب و ملک نہیں، وہ فقط دہشتگرد ہے، جسے اُسی تناظر میں دیکھا اور نمٹا جائے۔ حکمران سیاستدان کالعدم گروپوں کو اپنی دعوتوں میں بلاتے اور میڈیا انہی سے تجزیے کراتا ہے، لہذا ان سے برات کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے بارہا دردمندانہ اپیل کی گئی کہ خدارا قوم کی نظریں ان پر لگی ہیں، لہذا وہ فوری طور پر انکوائری بورڈ بنائیں جو ضیاء دور میں جمہوریت پر شب خون مارنے کے واقعے سے لے کر عوامی وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی سمیت جسے عدالتی قتل کہا جا رہا ہے سمیت تمام سانحات کی تحقیقات کروائیں اور قوم کو دہشتگردی کے عفریت سے نجات دلائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل نہ کیا تو حالات جو بھی رخ اختیار کریں گے تو اُس کی ذمہ داری عدلیہ، میڈیا سکیورٹی اداروں، حکمرانوں سیاستدانوں سب پر یکساں طور پر عائد ہو گی۔ انہوں نے اپیل کی کہ خدارا پاکستان کو بچائیے، کیونکہ کہ اگر یہ بچے گا تو سب بچیں گے۔ اس مقصد کیلئے دہشتگروں کو آہنی شکنجے میں جکڑنا ہو گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button