عوام تیار رہیں، مستقبل میں ماضی سے بڑھ کر سیاسی کردار ادا کرینگے، علامہ ساجد نقوی
وحدت مسلمین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اتحاد بین المسلمین کے سب سے بڑے داعی ہم ہیں اور ہم نے ہی سب سے پہلے اتحاد کی آواز پر لبیک کہا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی اتحاد کی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔
ملک کو مجرموں و قاتلوں کے حوالے کر دیا گیا ہے، عوام کو حقائق سے آگاہ نہیں کیا جا رہا، کراچی سے خیبر، کوئٹہ سے گلگت بلتستان اور پارہ چنار میں ایک سازش کے تحت ٹارگٹ کلنگ و قتل عام کا سلسلہ جاری ہے جو کہ ریاستی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، حکومت بتائے کہ ملکی نظام کو جن دہشتگردوں نے جام کر رکھا ہے ان کیخلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی، ہمیشہ وحدت مسلمین کے داعی رہے ہیں، حب الوطنی کے دعوے کرنیوالے ہر اس تنخواہ دار سے زیادہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں، پوری دنیا میں اسلامی بیداری مہم شروع ہو چکی ہے، عوام تیار رہیں، مستقبل میں ماضی سے بڑھ کر سیاسی کردار ادا کرینگے، جمہوری و اسلامی روایات اور قانون کے پابند ہیں۔ شرپسند عناصر کیخلاف نشاندہی کی جائے، انہیں قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچانے میں کردار ادا کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار علامہ سید ساجد علی نقوی نے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتام پر اسلامی بیداری کانفرنس سے خطاب و مستقبل میں اپنی پالیسیوں سے عوام کو آگاہ کرتے ہوئے کیا۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ پاکستان اور جمہوریت کی باتیں کرنیوالے عوام کو اصل حقائق سے آگاہ نہیں کر رہے ہیں اور حکمران عوام کو اس قابل ہی نہیں سمجھتے کہ انہیں حقائق سے آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں 12مئی 2007ء کو پورے شہر کو جام کر کے رکھ دیا گیا اور 56 سے زائد لوگوں کو شہید کر دیا گیا جبکہ 2010ء میں سانحہ عاشورہ کے موقع پر قرآنی آیات کے بکس میں دھماکہ خیز مواد رکھ کر دہشتگردی کی گئی اور بے گناہ لوگوں کو شہید کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی ملک کی وزیراعظم کے برسر اقتدار ہوتے ہوئے ان کے بھائی کو سرعام قتل کر دیا جاتا ہے مگر اس پر ایک لفظ تک نہیں کہا جاتا، سپریم کورٹ نے 68 دہشتگردوں کی اپیلیں بھی مسترد کر دیں، مگر اس کے باوجود اس پر عمل درآمد میں لیت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سے خیبر تک اور کوئٹہ سے گلگت بلتستان و پارا چنار تک ایک سازش کے تحت قتل عام و ٹارگٹ کلنگ کا بازار گرم ہے۔
سربراہ شیعہ علماء کونسل نے کہا کہ حکمران عوام کو کیوں نہیں بتاتے کہ کون لوگ ہیں جنہوں نے ملک کے وسائل پر قبضہ کیا ہوا ہے اور ملک کو جام کرکے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک خداداد کو قاتلوں اور جرائم پیشہ افراد کے حوالے کر دیا گیا ہے، قاتل اور دہشتگرد سرعام دندناتے پھر رہے ہیں مگر حکومت ان پر ہاتھ ڈالنے سے کترا رہی ہے، جو کہ حکومت اور ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند شر پسند عناصر ملک میں منافرت پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن انہیں ناکامی ہو گی۔ انہوں نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ ہم اس تنخواہ دار سے زیادہ محب وطن ہیں جو صرف نعروں کی حد تک ملک سے محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ سب سے پہلے پاکستان کے حق میں ہمارے آباؤ اجداد نے آواز بلند کی اور نعرہ توحید بھی ہم نے ہی بلند کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کم عقل اور جاہل لوگ اپنی باتوں اور بیانات سے شرپسندوں کے عزائم کو مزید ہوا دیتے ہیں، انہیں بھی ہوش کے ناخن لینے چاہیں۔
انہوں نے عوام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اردگرد کے ماحول پر نظر رکھیں اور جرائم پیشہ افراد کی نشاندہی کریں۔ مجرموں کو قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچانے میں مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے، اس کا دہشتگردی و شرپسندی سے دور کا بھی واسطہ نہیں، وحدت مسلمین کے حوالے سے علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ اتحاد بین المسلمین کے سب سے بڑے داعی ہم ہیں اور ہم نے ہی سب سے پہلے اتحاد کی آواز پر لبیک کہا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی اتحاد کی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں بھی سیاسی میدان میں اپنا کردار ادا کیا مگر اب ہمیں مزید فعال ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام تیار رہیں ہم سیاسی لائحہ عمل مرتب کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہارس ٹریڈنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اسلامی اور جمہوری روایات کو اپنایا ہے، گلگت بلتستان میں اکثریت ہونے کے باوجود ہارس ٹریڈنگ سے گریز کیا، اس لئے کہ ہم جمہوریت اور اسلامی روایات کے مطابق نظام لانا چاہتے ہیں اور عوام کا مطالبہ بھی یہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصر سے لے کر بحرین تک اسلامی بیداری کاعمل شروع ہو چکا ہے، پاکستان میں بھی عوام کو بیدار ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت مسلم ممالک کے عوام اسلامی اصولوں کے مطابق اپنی زندگیاں گزارنا چاہتے ہیں، ریاست کو بھی ان کا بنیادی حق دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ظلم ظلم ہے چاہے مسلمانوں پر ہو یا غیر مسلموں پر، ہر جگہ ظلم کی مذمت کی ہے اور کرتے رہیں گے۔
علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ اس موقع پر بہت سی طاغوتی و شیطانی قوتیں اسلامی بیداری مہم میں روڑے اٹکا رہی ہیں اور وہ نہیں چاہتیں کہ اسلام کا بول بالا ہو یا عوام کو ان کی خواہشات کے مطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہو
یا مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر میں اتحاد و یکجہتی فروغ پائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی پاکستان بھر کی تمام جماعتوں کو اتحاد کی طرف راغب کیا اور یہ امتیاز ہمیں ہی حاصل ہے کہ لوگوں کو اتحاد کی لڑی میں پرویا۔ انکا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کی طرف سے بلائی گئی کانفرنس میں شرکت بھی اسی منشور کے تحت کر رہے ہیں۔