لشکر مہدی ایک جعلی تنطیم ہے اس کا شیعت سے کوئی تعلق نہیں
شیعت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق اسلام آباد میں قائم ایک خبر رساں ادارے نیوز نیٹ ورک انٹرنیشنل (این این آئی ) نے ایک خبر جاری کی جو کوئٹہ کی ڈیٹ لائن سے روزنامہ جنگ میں 22 جون کا شائع کی گئی ۔اس خبر میں ایک جعلی تنظیم لشکر مہدی کا تذکرہ کیا گیا ہے جس کے ترجمان نے خود کش حملوں کی دھمکی دی اور یہ کہ ان کے طالبان سے روابط ہیں انہوں نے چیف جسٹس سے کہا کہ صدر زرداری کو بھی ہتھکڑیا ں لگوادیں۔اس ضمن مین شیعت نیوز نے شیعہ تنظیموں ،رہنماوں اور عمائدین سے گفتگوکی تو معلوم ہوا کہ ایسی کسی تنظیم کا شیعت میں کوئی وجود نہیں پایا جاتا ۔شیعہ حلقوں میں یہ تاثر اور رائے پائی جاتی ہے کہیہ خبر اس لیے شائع کرائی گئی ہے ۔ تاکہ شیعوں کی نسل کشی میں ملوث دہشت گردوں کا امیج بہتر کیا جائے ۔اور ظالم اور مظلوم اور قاتل اور مقتول کے فرق کو مٹایاجائے ۔شیعہ قائدین وعمائد اور عام شیعوں میں اس خبر کی اشاعت پر غم و غصہ پایاجاتا ہے ۔انہوں نے اس امر پر حیرت کا اظہار کیاکہ بامیان (افغانستان)اور پاکستان میں شیعوں کی نسل کشی میں ملوث طالبان کے ساتھ روابط رکھنے والی کسی تنظیم یا گروہ کو شیعوں سے منسوب کرنا ،حقائق کے بر عکس ہے ۔یہ خبر ایک سازش کا حصہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے حوالے سے بھی ماضی میں اسی نوعیت کی ایک مذموم سازش کی گئی تھی ۔وہا ں بھی شیعت پر دہشت گرد حملے ہوئے ۔لیکن وہاں بھی جعلی تنظیم کے نام سے پروپیگنڈہ کر کے بے گناہوں کے خون سے غداری کی گئی ۔یہ ہی گندا کھیل اب کوئٹہ میں کھیلا جارہا ہے جہاں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملکی اداروں اور صحافت کے شعبے میں یقیناًایسے ملک دشمن ،ضمیر فروش افراد موجود ہیں جو اس نوعیت کی جھوٹی خبریں پھیلا کر اپنے غلط مقاصد حاصل کرتے ہیں ۔شیعہ قائدین اور عمائد کا مطالبہ ہے کہ اس خبر کی تردید کی جائے اور اس کو جاری کرنے والے اور شائع کرنے والے اس قبیح فعل پر معافی مانگے۔