پاکستانی شیعہ خبریں

شہادت امام علی (ع) کانفرنس

latif khusa۔ مرکزی امام حسین کونسل نے حسب سابق امسال بھی شہادت امام علی علیہ السلام کانفرنس کا انعقاد مقامی ہوٹل میں کیا۔ کانفرنس میں گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ، ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ اسلامی جمہوری ایران محمود امیر گل، جسٹس (ر) علی نواز چوہان، رہنما پاکستان پیپلز پارٹی زمرد خان، مذہبی اسکالر علامہ علی غضنفر کراروی، علامہ سید اظہار حسین شاہ بخاری، رہنما پاکستان پیپلز پارٹی رقیہ شاہ بی بی، سید احسن نقوی ذیلدار، چیئرمین مرکزی امام حسین کونسل ڈاکٹر غصنفر مہدی، بیرسٹر رباب رضوی، عظمت بخاری سمیت کثیر تعداد میں سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔

مہمان خصوصی گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ موجودہ دور کے چیلنجز پر قابو پانے کے ضروری ہے کہ ہم سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام علی علیہ السلام پر عمل پیرا ہوں۔ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اس کانفرنس میں تین مرتبہ شرکت کر چکی ہیں اور بی بی شہید نے شہادت امام علی علیہ السلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں اس کانفرنس میں بطور وزیراعظم نہیں بلکہ کنیز علی (ع) کے طور پر حاضر ہوئی ہوں۔

مقررین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہید محراب، پیکر عدل و انصاف امیرالمؤمنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے فضائل و مصائب پر روشنی ڈالی اور امام متقیان حضرت علی (ع) کی زندگی کو سیرت کا عملی نمونہ قرار دیا۔ اس موقع پر سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے مولا مشکلشاء جضرت علی (ع) کی تلوار ذوالفقار کے نام پر انتخابی نشان تلوار لیا تھا، جسے نام نہاد اسلامی لیڈر ضیاءالحق نے تعصب کی بناء پر حذف کر دیا تھا۔

گورنر پنجاب نے چیف جسٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیف صاحب کو وزیراعظم کو گھر بھیجوانے کی جلدی ہے، لیکن صد افسوس کہ انہیں اپنے صاحبزادے ارسلان افتخار نظر نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ چاہیے تو یہ تھا کہ چیف جسٹس اس کیس کی خود انکوائری کرتے اور اپنے صاحبزادے کو قرار واقعی سزا دیتے۔ تعجب کی بات ہے کہ 17 گریڈ کے آفیسر کے پاس 900 کروڑ روپے کہاں سے آگئے۔

سردار لطیف کھوسہ نے شہباز شریف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ کپمپ آفس ڈرامے بازیاں چھوڑ کر صحیح معنوں میں قوم کی خدمت کریں۔ انہوں نے کہا کہ کیمپ آفس کی وجہ سے تمام سکیورٹی ادارے وہاں مامور ہیں، لیکن عوام کا پرسان حال کوئی نہیں۔

بیرسٹر رباب رضوی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کے جارٹر کی بنیاد حضرت علی علیہ السلام کی تعلیمات کی روشنی میں رکھی گئی ہے۔ اس چارٹر کی بنیاد حضرت علی علیہ السلام کا مالک اشتر کو لکھا گیا خط ہے، جس میں انسانیت کی خدمت اور مساوات کی تلقین کی گئی ہے۔ کانفرنس کے موقع پر ایران سے تشریف لائے قراء حضرات کے گروپ نے اپنے مخصوص انداز میں تلاوت قرآن پاک پیش کرنے کے علاوہ امام علی علیہ السلام کی بارگاہ میں نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا شرف بھِی حاصل کیا۔ ایرانی قاریوں کے مخصوص انداز نے کانفرنس میں سماء باندھ دیا اور حاضرین سے خوب داد وصول کی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button