پاکستانی شیعہ خبریں

آزادی القدس اور ہماری ذمہ داری

azadi quds isoالقدس کی آزادی اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے انجمن حمایت فلسطین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور خانہ فرہنگ ایران کے زیراہتمام سیمینار بعنوان ”آزادی القدس اور ہماری ذمہ داری” نیشنل پریس کلب میں منعقد کیا گیا۔ سیمینار میں دیگر سیاسی، مذہبی شخصیات کے علاوہ اے این پی کے رہنما سینیٹر حاجی عدیل، نائب سفیر اسلامی جمہوریہ ایران آقای حسن سروش، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما مولانا اصغر عسکری، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر برادر اطہر عمران طاہر، سیکرٹری پریس کلب شہریار خان نے شرکت کی۔

مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ نہ ہی شیعہ سنی کا مسئلہ ہے اور نہ ہی صرف عالم اسلام کا مسئلہ ہے، بلکہ یہ انسانیت کا مسئلہ ہے۔ فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالی اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ اسرائیل کا ناپاک وجود غیر قانونی ہے۔ سیمینار سے ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے رہنما مولانا اصغر عسکری نے کہا کہ اسرائیل کا ناپاک وجود عالم اسلام کے کلیجے میں خنجر کی مانند ہے۔ نہایت افسوس کہ اسلام کے ٹھیکیدار اگر القدس کو اہمیت دیتے تو آج ہمیں شام کی یہ صورتحال نہ دیکھنا پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل کو اسی طرح کھلی چھٹی دے دی گئی تو وہ وقت دور نہیں کہ اس کی زد سے کوئی بھی اسلامی ریاست بچ نہیں پائِے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام مذہبی اور سیاسی قوتیں مل جل کر مسئلہ فلسطین کو قومی سطح پر اجاگر کریں۔

سیکرٹری پریس کلب شہریار خان کا کہنا تھا کہ ہم گروہ بندی کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے ہم پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے حزب التحریر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تعجب کی بات یہ ہے کہ امریکہ مسلمان ممالک افغانستان، عراق، لیبیا پر حملہ کرتا ہے تو نہاد اسلامی تنظیمیں اس کو اپنی کامیابی گردانتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ روش تبدیل نہیں ہوگی، دشمن ہم پر بے در پے وار کرتا رہے گا۔

سید نایاب حسن گردیزی ایڈووکیٹ نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو رویہ صیہونیت نے اختیار کیا ہوا ہے، وہ دنیا کی کسی کتاب میں بھی دیکھنے کو نہیں ملتا، لیکن پھر بھی قانون کی بالادستی کا ڈھول پیٹنے والی عالمی سامراجی طاقتیں اس ظلم میں برابر کی شریک ہیں۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر برادر اطہر عمران طاہر نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ القدس کی آزادی امت مسلمہ کے لئے اولین فریضہ ہونا چاہیے۔ ایسا نہ ہو کہ فلسطینی ہمارے رویوں سے مایوس ہو کر خدا کے حضور ہمارے حق میں بدعا کریں۔ مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان حسب روایت امسال بھی یوم القدس بھرپور انداز میں منائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے امام راحل (رہ) کے حکم پر القدس منانے کا آغاز کیا اور جب تک القدس آزاد نہیں ہوتا، ہم صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر حاجی عدیل نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں خود غزہ کے محاصرے کو توڑنے والے کاروان کے ہمراہ فلسطین جاچکا ہوں اور فلسطینیوں پر ہونے والے صیہونی مظالم کو دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ لمحہ فکریہ یہ ہے کہ فلسطینیوں بنیادی ضروریات تک رسائی نہیں ہے۔ لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ مریضوں کے لئے ادویات اور بچوں کی تعلیم کا کوئی مناسب انتظام نہیں ہے۔ میں انسانی حقوق کے لئے منہ پھاڑ کر نعرے لگانے والی تنظیموں کو متوجہ کرنا چاہتا ہوں کہ فلسطین میں بسنے والے افراد پر حاشیہ زندگی کیوں تنگ کر دیا گیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب سفیر آقای حسن سروش نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ القدس یوم اللہ ہے، یوم اسلام ہے اور اولین فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی قرارداد کو استعماری طاقتوں نے ویٹو کر دیا، لیکن پھر بھی اسلامی ممالک اپنا کلیدی کردار ادا نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کو عالمی عدالت میں لے جانا چاہیے اور تمام اسلامی ریاستوں کو جانبدارانہ رویہ ترک کرکے فلسطین کے حق میں ٹھوس موقف اختیار کرنا چاہیے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button