مجلس وحدت مسلمین کا ملک بھر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کیخلاف غیر معینہ مدت کیلئے احتجاجی کیمپ
مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ملک بھر میں سامراجی آلہ کاروں کے ہاتھوں ہونے والے قتل عام کے خلاف اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگا دیا گیا، احتجاجی کیمپ ملک بھر میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ، شیعہ نسل کشی اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف چائنہ چوک سے نکالی جانی جانے والی احتجاجی ریلی کے اختتام پر لگایا گیا، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری، اسلام آباد کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ فخر علوی اور مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین سمیت ایم ڈبلیو ایم کے دیگر اکابرین نے کی۔
ریلی میں ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او سمیت راولپنڈی اسلام آباد کی ایک درجن سے زائد مذہبی، سیاسی، انسانی حقوق کی تنظیموں کا اراکین اور سول سوسائٹی کے افرادد شریک تھے، مظاہرین نے ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی پر ریاست اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی خلاف احتجاج کیا، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری اور دیگر مقررین نے کہا کہ ملک بھر میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ وطن عزیز کو غیر مستحکم کرنے کی ایک سنگین سازش ہے، ملک دشمن عناصر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سالمیت کو خطرات میں دھکیلنے کے درپے ہیں ان کا راستہ روکنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں فرقہ واریت نام کی کوئی چیز نہیں، ایک سازش کے تحت قتل و غارت کی ان سنگین وارداتوں کو فرقہ واریت کا رنگ دے کر حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، انہوں نے میڈیا سمیت تمام نشریاتی اداروں کے نمائندگان سے اپیل کی کہ وہ ملک میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے لیے فرقہ واریت کی اصطلاح استعمال نہ کریں اور عوام کو اصل حقائق سے باخبر رکھیں، ریلی کے اختتام پر نیشنل پریس کے سامنے غیر معینہ مدت کے لیے احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان کیا گیا۔
علامہ اصغر عسکری نے اس احتجاجی کیمپ کے اغراض و مقاصد اور اہداف پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ کیمپ ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی کے خلاف احتجاج کو موثر بنانے، ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی، قتل و غارت اور لاقانونیت کی جانب سیکورٹی اداروں کی توجہ مبذول کرانے، دہشت گردی و لاقانونیت کے تدارک کے لیے عوامی شعور بیدار کرنے اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے لگایا جا رہا ہے، انہوں نے تمام دینی و سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ کیمپ میں شریک ہو کر ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شہداء کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔