پاکستان میں کوئی فرقہ واریت نہیں، یہ اصطلاح استعمار نے ہمارے ذہنوں میں منتقل کی ، علامہ حسن ظفر نقوی احتجاجی کیمپ سے خطاب
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ ظلم و بر بریت اور ناانصافیوں کے خلاف أواز اٹھانا ہر شہری کا بنیادی حق ہے ، ایم ڈبلیوایم کے کارکن اسی حق کو استعمال کرتے ہوئے حقوق انسانی کے علمبرداروں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پر امن احتجاج کر رہے ہیں ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے نیشنل پریس کلب کے سامنے لگائے گئے احتجاجی کیمپ کے شرکاء سے بات چیت کے دوران کیا ، انہوں نے کہا ،کوئٹہ ، کراچی اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے کونے کونے میں شیعیان علی کا قتل عام ایک انسانی المیہ ہے ، لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ قتل و غارت اور خونریزی کے سنگین واقعات کے باوجود حکومت اور حکومتی ادارے خاموش ہیں اورسفاک قاتلوں کی گرفتاری کے لیے قانون کو حرکت میں نہیں لایا گیا ، چیف جسٹس آف پاکستان نے لاپتہ افراد کیس کے حوالے بار ہا بلوچستان کے دورے کیے لیکن انہوں بھی نے ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی پر توجہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی ، علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ ٹارگٹ کلنگ کے وقعات کو فرقہ وا ریت کا رنگ دے کے حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی فرقہ واریت نہیں ، فرقہ واریت کی اصطلاح ہمارے ذہنوں میں استعمار نے منتقل کی ہے ۔ یہاں تمام مسلما ن اخوت اور بھائی چارے کی فضا میں زندگی بسر کر رہے ہیں انہوں نے میڈیا اور دیگر نشریاتی اداروں سے اپیل کی کہ وہ سرزمین وطن پر ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کے لیے فرقہ واریت کی اصطلاح استعمال نہ کریں بلکہ عوام کو اصل حقائق سے باخبر رکھنے کے لیے اپنا کرداد ادا کریں ، انہوں نے عنقریب احتجاجی کیمپ میں ایک پریس کانفرنس کر نے کا بھی اعلان کیا