شیعہ نسل کشی اور گرفتاریوں کے خلاف خواتین کا ملک گیر احتجاج،اسلام آباد اور کراچی میں احتجاجی ریلیاں
مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کے زیر اہتمام آج ملک بھر میں شیعہ نسل کشی اور بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی گرفتاریوں کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا جبکہ اس سلسلہ میں اسلام آباد اور کراچی میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئِں جس میں ہزاروں خواتین سمیت بچوں نے شرکت کی ۔شیعت نیوز کے نمائیندے کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان اسلام آباد خواتین ونگ کی جانب سے احتجاجی ریلی چائینہ چوک سے پریس کلب تک نکالی گئِ جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی ،علامہ اعجاز بہشتی،علامہ اصغر عسکری اور خانم سیدہ رباب زہرا زیدہ نے خطاب کیا۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہویے مقررین کاکہنا تھا کہ ملک بھر میں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے اور حکومت کی جانب سے کویی راست اقدام نہیں کیا جا رہا انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں شیعہ عماءدین کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ فی الفور بند کیا جایے۔اس موقع پر شرکائے ریلی نے امریکہ اور اسرائیل سمیت پاکستان میں موجود امریکی ایجنٹ دہشت گردوں کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ۔
دوسری جانب شہر کراچی میں خواتین کی احتجاجی ریلی کا آغاز نمائش چورنگی سے ہو کر کراچی پریس کلب پر اختتام ہوا احتجاجی ریلی کے شرکاء نے ناصبی وہابی تکفیری دہشت گردوں کے خلاف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور ملک بھر میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ کراچی میں نکالی جانے والی احتجاجی ریلی میں ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے شیعہ عمائیدن کے اہل خانہ نے بھی شرکت کی ،جبکہ گذشتہ دنوں کوئٹہ میں شہید ہونے والے سیشن جج شہید ذوالفقار نقوی کی والدہ بحی ریلی میں شریک تھیں اور انہوں نے امریکہ مردہ باد اور اسراءیل نا منظور سمیت ناصبی وہابی دہشت گردوں کے خلاف شدید غم و غصہ
کا اظہار کیا۔
کراچی میں منعقدہ احتجاجی ریلی میں شریک ایک کمسن بچے نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا جس پر درج تھا کہ صدر پاکستان،چیف جسٹس اور چیف آف آرمی اسٹاف آخر کب آپ دہشت گردوں کو جنہوں نے ہمارے والد کو قتل کیا ہے ،گرفتار کریں گے؟
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کی سیکرٹری جنرل خانم زہرا نجفی نے کہا کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری،چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری اور چیف آف آرمی اسٹاف اشفاق پرویز کیانی ناصبی وہابی دہشت گردوں کی سرکوبی کے لئے موثر کردار ادا کریں اور ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ایکشن لیں۔
ان کاکہنا تھا کہ ریاستی اداروں کو اب پاکستان یا دہشت گردوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف ناصبی دہشت گرد شیعہ عمائدین کا قتل عام کر رہے ہیں اور دوسری طرف پولیس اور رینجرز انتظامیہ شیعہ نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی سازشوں میں مصروف عمل ہے۔
خانم نجفی کاکہنا تھا کہ ناصی وہابی دہشت گرد گروہ ملت جعفریہ کا قتل عام کر کے اپنے غیر ملکی آقائوں امریکہ اور اسرائیل کی خوشنودی میں مصروف عمل ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز جیسے اداروں میں بحی ایسی کالی بھیڑیں موجود ہیں جن کے تانے بانے ناصبی دہشت گردوں اور ملک دشمن عناصر سے ملتے ہیں انہوں شدید غصے سے کہا کہ شیعہ نوجوانوں کو من گھڑت کیسوں میں ملوث کرنا شہدائے ملت جعفریہ کی توہین ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے شہید جج ذوالفقار نقوی کی والدہ کاکہنا تھا کہ ان کے بیٹے کی شہادت پر چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس آف بلوچستان سمیت کسی سرکاری افسر نے تعزیت نہیں کی اور نہ حکومت نے شہید کی میت کو کوئٹہ سے کراچی لانے میں کسی قسم کا تعاون کیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان خواتین ونگ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ شیعہ نسل کشی پر از خود نوٹس لیتے ہوئے شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ناصبی دہشت گردوں کو سخت سے سخت سزا دیں ۔